کرکٹ ٹیم کی قیادت اور حکومت مختلف تجربہ ہے، عمران خان

طاقتور کرپٹ سیاسی مافیا کا مقابلہ کرنے سیاست میں آیا، میری حکومت غربت مکاؤ پروگرامز پر سب سے زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا غیرملکی میڈیا کو انٹرویو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 21 فروری 2020 20:56

کرکٹ ٹیم کی قیادت اور حکومت مختلف تجربہ ہے، عمران خان
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 فروری 2020ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرکٹ ٹیم کی قیادت اور حکومت مختلف تجربہ ہے،طاقتور کرپٹ سیاسی مافیا کا مقابلہ کرنے سیاست میں آیا، میری حکومت غربت مکاؤ پروگرامز پر سب سے زیادہ توجہ دے رہی ہے۔انہوں نے غیرملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حق خوداریت کشمیریوں کا حق ہے، نہرو نے حق خودداریت کا وعدہ کیا تھا جس پر عمل نہیں کیا گیا۔

مودی کے ہوتے ہوئے مسئلہ کشمیر حل ہوتا نظر نہیں آتا۔ اانہوں نے کہا کہ سویت یونین کے جانے کے بعد پاکستان اور افغانستان شدت پسندوں کا گڑھ بن گئے۔ نائن الیون کے بعد وہی مجاہدین دہشتگرد قرارپائے، دہشتگردی کے خلاف امریکا جنگ میں پاکستان نے70 ہزار جانیں قربان کیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے پہاڑی سلسلے کسی بھی ملک میں نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

ماحولیاتی تبدیلیوں سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا،سیاحت کے فروغ کیلئے ای ویزہ پالیسی کا اجراء کیا، پاکستان میں چار مذاہب کے مقدس مقامات ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ کرکٹ ٹیم کی قیادت اور حکومت مختلف تجربہ ہے، پاکستان میں سیاسی مافیا کرپٹ تھا اس لیے سیاست میں آیا، کرپٹ مافیا کے طاقتور ہونے سے سیاست میں آنے میں 22 سال لگ گئے۔ کوشش ہے کہ چین کی طرح نچلے طبقے کو اوپر اٹھا سکوں۔ میری حکومت غربت مکاؤ پروگرامز پر سب سے زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے لیہ میں احساس اثاثہ جات منتقلی پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت چلا گیا، آئندہ دنوں بڑی خوشخبریاں ملیں گی، ہم غریبوں کیلئے قانون لے کر آرہے ہیں کہ اگر کسی کے پاس وکیل کرنے کیلئے پیسے نہ ہوں تو ان کو وکیل فراہم کریں، ہم نے 60 لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ دیں گے، اب تک 50لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ دے رہے ہیں ، ہم نے ہسپتال بنانے کیلئے جو بھی آلات چاہئیں، ہم نے ڈیوٹی فیس ختم کردی ہے، تاکہ پرائیویٹ سیکٹر ہسپتال بنائیں اور غریب وہاں علاج کرواسکیں گے،خواتین کو گھر چلانے کیلئے ایک گائے، ایک بھینس، اور تین بکریاں دیں گے۔

ہر ماہ 80ہزار لوگوں کو بلاسود قرضے دیں گے،50 ہزار اسکالر شپ ہرسال دیں گے،پناہ گاہیں اور لنگر خانے بنارہے ہیں۔انشاء اللہ ہم یہ سب کچھ بناتے جا رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ کوئی ایسی جگہ نہ ہو، کہ عام آدمی سڑکوں پر سوئے، وہ پاکستان بنے گا کہ کوئی آدمی سڑک پر نہیں سوسکے گا، ہم تعلیم کا نظام ٹھیک کررہے ہیں، یکساں اور مساوی تعلیمی نظام لے کرآرہے ہیں، یہ کام بہت مشکل ہے، اس کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا۔