امریکا افغان طالبان معاہدے پر دستخط کرنے کی تیاریاں، افغانستان کی حکومت میں تبدیلی کا بھی امکان

موجودہ اور متنازعہ افغان صدر اشرف غنی سے اقتدار چھن جانے کا واضح امکان، سراج الدین حقانی ملک کے نئے سربراہ ہو سکتے ہیں

muhammad ali محمد علی جمعہ 21 فروری 2020 21:07

امریکا افغان طالبان معاہدے پر دستخط کرنے کی تیاریاں، افغانستان کی ..
کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 فروری2020ء) امریکا افغان طالبان معاہدے پر دستخط کرنے کی تیاریاں، افغانستان کی حکومت میں تبدیلی کا بھی امکان، موجودہ اور متنازعہ افغان صدر اشرف غنی سے اقتدار چھن جانے کا واضح امکان، سراج الدین حقانی ملک کے نئے سربراہ ہو سکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق امریکا اور افغان طالبان کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات تقریباً کامیاب ہو گئے ہیں، افغان امن معاہدے پر 29 فروری کو دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔

امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کی کامیابی کے بعد قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ ممکنہ طور پر اشرف غنی حکومت کا خاتمہ ہو جائے گا۔ جبکہ امکان ہے کہ افغان طالبان کے ڈپٹی کمانڈر سراج الدین حقانی افغانستان کے نئے سربراہ ہو سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم اس حوالے سے تاحال نہ طالبان، نہ ہی امریکا کی جانب سے کوئی حتمی بات کی گئی ہے۔ لیکن ذرائع یہ ضرور بتاتے ہیں کہ بھارت نواز اشرف غنی حکومت کے حلقوں میں بے چینی ضرور پائی جا رہی ہے۔

دوسری جانب افغان طالبان کے ڈپٹی کمانڈر سراج الدین حقانی کہتے ہیں کہ امریکی انخلا کے بعد افغانستان میں اتفاق رائے سے حکومت قائم ہوگی۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں لکھے اپنے مضمون میں سراج حقانی نے کہا کہ امریکہ کے حوالے سے بداعتمادی کے باوجود ہم نے امن کے لئے ایک اور کوشش کرنے کا فیصلہ کیاکیونکہ افغانستان میں ہر کوئی جنگ سے تھک چکا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ قتل و غارت کوبند ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا امریکی انخلا کے بعد افغانستان میں اتفاق رائے سے حکومت قائم ہوگی۔ انٹرا افغان مذاکرات کے دوران کسی بھی فریق کی طرف سے پیشگی شرائط عائد نہیں ہونی چاہئیں۔ ہم دیگر افغان گروپوں سے مل کر کام کرنے کیلئے پرعزم ہیں تاکہ ایسے سیاسی نظام پر اتفاق ہو سکے جس میں کوئی افغان خود کو باہر خیال نہ کرے۔