پاکستانی صحرائی علاقوں سے لاکھوں ٹڈیاں سعودی عرب جا پہنچیں

کئی علاقوں میں ٹڈی دل کے جھُنڈ نے کھڑی فصلوں کا صفایا کر ڈالا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 22 فروری 2020 11:34

پاکستانی صحرائی علاقوں سے لاکھوں ٹڈیاں سعودی عرب جا پہنچیں
مکّہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22فروری 2020ء) سعودی عرب میں ہر سال ٹڈی دل کی وجہ سے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں ضائع ہو جاتی ہیں۔ اب ایک بار پھر ٹڈی دل کے جُھنڈ تباہی پھیلانے سعودی مملکت آن پہنچے ہیں۔ اس وقت ریاض، حائل، القصیم، دمام، خبر اور الشرقیہ کے کئی علاقوں میں ٹڈی دل کا راج دکھائی دے رہا ہے۔ العربیہ نیٹ نیوزکے مطابق سعودی عرب میں ماحولیات، پانی اور زراعت کی وزارت کے سرکاری ترجمان ڈاکٹر عبداللہ ابا الخیل نے بتایا ہے کہ یمن، سلطنت اومان اور پاک بھارت کے درمیان سرحدی علاقے سے صحرائی ٹڈیوں نے سعودی عرب کا رُخ کیا ہے۔

گذشتہ برس دسمبر سے حالیہ ماہ فروری کے وسط تک ٹڈی دل کے جھنڈ عسیر اور نجران صوبوں سے گزرتے ہوئے آئے۔یمن سے آنے والے یہ ٹڈی دل کئی گھنٹوں تک کھیتوں میں ٹھہرے رہے۔

(جاری ہے)

وزارت ماحولیات و زاعت موسم سرما اور موسم بہار کے دوران صحرائی ٹڈیوں کی بھرمار کے خلاف اپنی زمینی کارروائیاں پوری کر چکی ہے۔ اس دوران 42 ہزار ایکڑ کے رقبے کو صاف کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ فروری کے آخر تک مکہ مکرمہ میں اللیث اور القنقذہ ، الباحہ میں قلوہ اور المخواہ، عسیر کے ساحلی علاقے اور جازان میں بیش، الدرب اور الشقیق کے اضلاع کو ٹڈیوں سے پاک کرنے کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔ابا الخیل نے مزید کہا کہ یمن میں صحرائی ٹڈی دلوں کی صورت حال کے پیش نظر آئندہ دنوں اور ہفتوں کے دوران مملکت میں ٹڈیوں کے مزید حملوں کی توقع ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ بین الاقوامی سطح پر صحرائی ٹڈیوں کی صورت حال کئی دہائیوں سے بدترین ہو چکی ہے۔ زرعی کاشت اور غذائی امن کو اس کے سبب بہت بڑے پیمانے پر خطرات کا سامنا ہے۔سعودی عرب میں سوشل میڈیا کے حلقوں نے مشرقی صوبے الشرقیہ میں ٹڈی دل کے یلغار سے متعلق تصاویر اور وڈیوز پوسٹ کی ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ سال سعودی عرب میں آن لائن مارکیٹ میں زندہ ٹڈیوں کی خرید و فروخت زوروں پر رہی۔

زندہ ٹڈیوں کی تھیلی 300ریال تک میں فروخت کی گئی۔ سعودی ٹڈیوں کو خشکی کا جھینگا قرار دیتے ہیں۔ مگر خشکی کا یہ جھینگا اس وقت سمندری جھینگے سے بھی مہنگے داموں فروخت ہوتا ہے۔ آن لائن ٹڈیاں فروخت کرنے والے گاہک کو ٹڈیوں کی تھیلی کی ہوم ڈلیوری کی سہولت بھی دیتے ہیں۔ساتھ میں تھیلی میں موجود تمام ٹڈیوں کے زندہ ہونے کی ضمانت بھی دی جاتی ہے۔

اگر تھیلی میں موجود چند ٹڈیاں بھی مْردہ پائی جائیں تو گاہک اْنہیں واپس کروا کر اْن کی جگہ زندہ ٹڈیاں حاصل کر سکتا ہے۔ حالانکہ سعودی وزارت زراعت اور عالمی ادارہ صحت کی جانب سے متعدد بار وارننگ دی جا چکی ہے کہ سعودی عرب میں پائی جانے والی ٹڈیاں کھانے کے لیے انتہائی مضر ہیں کیونکہ ان کے خاتمے کے لیے ان پر جو سپرے کیا جاتا ہے وہ انسانی صحت کے لیے بہت مضر ہیں۔