بھارت میں ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعرے لگانے والی لڑکی کے والد کا ردِعمل

بیٹی کچھ مسلمانوں کے ساتھ مل گئی تھی،جیل میں سڑنے دیا جائے،پولیس اگر بیٹی کی ٹانگیں توڑ دے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 22 فروری 2020 12:14

بھارت میں ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعرے لگانے والی لڑکی کے والد کا ردِعمل
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 فروری 2020ء) بھارت میں ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعرے لگانے والی لڑکی کے والد کا ردِعمل سامنے آیا ہے۔بیٹی کی گرفتار پر والد کا کہنا ہے کہ بیٹی نے جو کیا وہ غلط ہے۔وہ کچھ مسلمانوں کے ساتھ مل گئی تھی اور میری بات نہیں سن رہی تھی۔انہوں نے کہا بیٹی کو جیل میں سڑنے دیا جائے،پولیس اس کی ٹانگیں توڑ دے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں۔

آمولیا کی وجہ سے گھر والوں کو بہت تکلیف پہنچی ہے۔ آمولیا لیونامی لڑکی نے معروف مسلم سیاسی رہنما اسد الدین اویسی بھی موجود تھے،تاہم انہوں نے خود کو لڑکی کے بیان سے الگ کر لیا ہے۔بی جے پی کی تنقید کے بعد انہوں نے واضح کیا کہ ان کی جماعت کا لڑکی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔منتظمین کو اس لڑکی کو مظاہرے میں مدعو نہیں کرنا چاہئیے تھا۔

(جاری ہے)

اگر مجھے یہ معلوم ہوتا تو میں یہاں نہ آتا۔

بھارتی ریاست کرنا ٹک کے وزیراعلیٰ بی ایس یدیور پا نےلڑکی کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ لڑکی کے والد نے بھی کہا کہ اس کے بازو اور ٹانگیں توڑ دینی چاہئیں اور اسے ضمانت نہیں ملنی چاہئئے۔ انڈیا کے شہر بنگلور میں شہریت کے ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کے دوران پاکستان زندہ باد کا نعرے لگانے پر 19 سالہ لڑکی کو گرفتار کرنے کے بعد غداری کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

انہیں 14 روز کے لیے عدالتی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ بھارت میں اس نوعیت کے متعدد واقعات پہلے بھی رونما ہو چکے ہیں خاص کر جب سے بھارتی سرکار نے متنازعہ شہریت بل لاگو کیا ہے تب سے اس قسم کے واقعات میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ بنگلورو میں پیش آنے والے ایک واقعے میں نو عمر بھارتی لڑکی نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق شہریت کے متنازع قانون کے خلاف ریلی میں شریک ایک خاتون نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا۔
واقعے کی وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے والی خاتون کو روک رہے ہیں۔ انہوں نے اس واقعے کی مذمت بھی کی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق 20 فروری کو ریاست کرناٹکا کے دارالحکومت بنگلورو میں متنازع شہریت قانون کے خلاف ہونے والے ایک جلسے میں ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعرے لگانے والی غیر مسلم لڑکی کو ’غداری‘ کے کیس میں جیل بھیج دیا گیا۔