امریکا،طالبان کے ممکنہ معاہدے پر دستخط پاکستان کی موجودگی میں ہوں گے

افغان فریقین کے مذاکرات کے لیے امید ہے کہ 29 فروری کو ہی جامع وفد تشکیل پائے گا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 22 فروری 2020 13:15

امریکا،طالبان کے ممکنہ معاہدے  پر دستخط پاکستان کی موجودگی میں ہوں ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 فروری 2020ء ) پاکستان نے امریکہ اور طالبان کے مابین 29 فروری کو معاہدے پر دستخط کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ انٹرا افغان ڈائیلاگ کیلئے راہ ہموار کرے گا۔ اور کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ امریکہ اور طالبان کے مابین براہ راست بات چیت کی حمایت کی ہے، پاکستان نے شروع سے ہی اس عمل میں سہولت کاری کی ہے اور اس میں پیشرفت میں کردار ادا کیا ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکا اور طالبہ کے ممکنہ معاہدے سے قبل بڑا اعلان کیا ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ امریکا اورطالبان معاہدے پر دستخط پاکستان کی موجودگی میں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ افغان فریقین کے مذاکرات کے لیے امید ہے کہ 29 فروری کو ہی جامع وفد تشکیل پائے گا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان پر تشدد کارروائیوں میں کمی کے وعدے پر عمل جمعہ کو رات 12 بجے سے عملدر آمد شروع ہوگیا جنگ بندی پر عمل دراٰمد کامیاب رہا تو امریکا اور افغان طالبان امن کے ابتدائی معاہدے پر دستخط کریں گے جس سے تقریباً دو دہائیوں سے جاری جنگ خاتمے کے قریب پہنچ جائے گی۔

عارضی جنگ بندی کے معاہدے کے تحت ایک ہفتے تک افغان طالبان، اتحادی فورسز اور افغان فورسز کے خلاف کسی بھی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی اس حوالے سے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے بھی عارضی جنگ بندی کے عمل کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دہائیوں کی جنگ کے بعد طالبان کے ساتھ افغانستان میں پرتشدد کارروائیوں کی کمی کے سمجھوتے پر اتفاق ہوچکا ہے جو کہ امن عمل کے لیے انتہائی اہم قدم ہے۔

مائیک پومپیو نے کہا کہ اس عارضی جنگ بندی کی کامیابی امریکا اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدے کی جانب پیش قدمی تیز کردے گی اور اہم اس امن معاہدے پر 29 فروری کو دستخط کی تیاری کررہے ہیں۔دوسری جانب افغان طالبان نے بھی تصدیق کی ہے کہ ان کا امریکا کے ساتھ 29 فروری کو ممکنہ طور پر امن معاہدہ ہونے جارہا ہے اور معاہدے کی تقریب میں کئی ممالک اور عالمی تنظیموں کے نمائندے بطور گواہ شریک ہوں گے۔