پاکستان بار کونسل کا فروغ نسیم کو وزیرقانون کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ

فروغ نسیم نے ہمیشہ غیر جمہوری قوتوں کے لئے کام کیا، عدلیہ مخالف متنازعہ بیان کے ماسٹر مائنڈ بھی یہی ہیں ۔ پاکستان بار کونسل

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی ہفتہ 22 فروری 2020 13:31

پاکستان بار کونسل کا فروغ نسیم کو وزیرقانون کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 22 فروی 2020ء ) پاکستان بار کونسل نے اٹارنی جنرل کے بعد وزیرقانون فروغ نسیم کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان بار کونسل نے انور منصور کے مستعفی ہونے کے بعد وزیرقانون کے استعفے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ بار کونسل نے انور منصور کے استعفے اور معافی نامہ کا خیر مقدم کیا گیا ۔ پاکستان بار کونسل کی جانب سے جاری ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ انور منصور کے متنازعہ بیان کے ماسٹر مائنڈ فروغ نسیم ہیں ، جو کہ عدلیہ کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔

انورمنصور کے مطابق متنازعہ بیان سے متعلق وزیرقانون سمیت حکومت بھی آگاہی رکھتی تھی۔ اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ فروغ نسیم نے ہمیشہ غیر جمہوری قوتوں کے لئے کام کیا ، فوری طور پر خود کو کابینہ سے الگ کر لیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے گزشتہ روزانور منصور نے اٹارنی جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا ۔انور منصور نے استعفیٰ صدر مملکت کو بھیجا۔

انور منصور کا کہنا تھا کہ پاکستان بار کونسل نے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستان بار کونسل نے اٹارنی جنرل انور منصور اور وزیر قانون فروغ نسیم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔ سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں اٹارنی جنرل کی طرف سے ججز پر لگائے گئے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل کے الزام سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ ججز کی جاسوسی کا عمل اب بھی جاری ہے، اٹارنی جنرل نے جان بوجھ کرکھلی عدالت میں یہ بات کہی، اور اگر اس بیان میں صداقت ہوتی تو اٹارنی جنرل 133 دن تک خاموش نہ بیٹھتے، اٹارنی جنرل کا بیان سپریم کورٹ کو دبائو میں لانے، دھمکانے اوربلیک میل کرنے کی کوشش ہے۔