جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کا وزیراعظم پر آف شور کمپنی بنانے کا الزام

کئی نمایاں شخصیات نے آف شور کمپنیو ں کے ذریعے ملکی جائیداد کو چھپایا، عمران خان کا نام بھی ان میں شامل ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

Khurram Aniq خُرم انیق ہفتہ 22 فروری 2020 13:55

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کا وزیراعظم پر آف شور کمپنی بنانے کا الزام
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-22فروری2020ء) جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وزیراعظم عمران خان پر آف شور کمپنی ہونے کا الزام لگایا۔عمران خان کی علاوہ دیگر سیاسی شخصیات پر بھی الزام لگایا ہے کہ انہوں نے ملکی جائیداد کو چھپایا ہے جس میں وزیراعظم عمران خان کا نام بھی شامل ہے۔ سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس کے خلاف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے جواب الجواب جمع کروایا گیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں اہلیہ اور بچوں نے جائیدادیں اپنے نام پر خریدی ہیں، انہوں نے خریدی ہوئی جائیداد کو آف شور کمپنی کا سہارا لے کر کبھی نہیں چھپایا۔

حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ حکومت نے میری فیملی کی مخبری کے لئے ایک برطانونی کمپنی کی خدمات حاصل کی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنا جواب پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے آج تک اپنی اہلیہ اور بچوں کے اثاثے ظاہر نہیں کئے ، ملک کی نمایاں سیاسی شخصیا ت نے ملکی جائیداد کو آف شور کمپنیوں کا سہارا لے کر چھپایا ہے جس میں وزیراعظم عمران خان کا نام بھی شامل ہے۔

مزید بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی عدالت ایک سابق وزیراعظم کو توہین عدالت کے کیس میں سزا دے چکی ہے۔ جسٹس قاضی کا سپریم کورٹ میں کہنا تھا کہ فیض آباد دھرنے میں مجھ پر الزام لگائے گئے، الزام غلط ثابت ہونے کی صورت میں توہین عدالت کا مقدمہ ہو سکتا ہے،فیض آباد دھرنے کے بارے میں عمران خان کو سب پتہ ہے، وہ لا علم نہیں،لیکن پھر بھی مجھ پر الزام لگایا گیا ہے۔یاد رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وزیراعظم سمیت سیاسی شخصیات پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے ملکی جائیداد کو آف شور کمپنیوں کے ذریعے چھپایا ہے۔ مزید بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فیض آباد دھرنے میں مجھ پر الزام لگائے گئے، الزام غلط ثابت ہونے کی صورت میں توہین عدالت کا مقدمہ ہو سکتا ہے۔