جیلوں میں بھی کورونا وائرس، 234 نئے کیسز سامنے آ گئے، غلفت پر اعلیٰ حکام برطرف

وائرس مختلف شعبوں کی ناقص کارکردگی و روک تھام کیلئے ٹھوس اقدام کا نہ ہونے کی وجہ سے تیزی سے پھیلا: نائب جنرل سیکرٹری صوبائی حکومت

ہفتہ 22 فروری 2020 20:29

جیلوں میں بھی کورونا وائرس، 234 نئے کیسز سامنے آ گئے، غلفت پر اعلیٰ ..
بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2020ء) خطرناک کورونا وائرس کے مرکز چین کے صوبہ ’ہوبئی‘ کے باہر بھی جیلوں میں وائرس کے نئے کیسز سامنے آگئے ہیں جن میں 234 افراد میں وائرس کی تصدیق کردی گئی جبکہ غلفت برتنے پر اعلیٰ حکام کو برطرف کردیا گیا۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق حکام نے بتایا کہ چین میں کورونا وائرس کے 2 جیلوں میں 234 کیسز سامنے آئے ہیں اور تمام کیسز وائرس کے مرکزی صوبہ ’ہوبئی‘ سے باہر کے ہیں جس کی وجہ سے ذمہ داروں کو معطل کردیا گیا ہے۔

خوفناک وائرس کے کیسز چین کے شمالی صوبہ’ شاسڈونگ‘ اور مشرقی صوبہ ’ڑجیانگ‘ کی جیلوں میں رپورٹ ہوئے جس کے بعد صوبہ ہوبئی کے باہر وائرس کے نئے کیسز کی تعداد 258 تک پہنچ گئی ہے۔ ہوبئی کے بعد چین میں یہ وہ مقام ہیں جہاں وائرس کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں۔

(جاری ہے)

جنینگ شہر میں ’رین چینگ‘ جیل میں موجود تمام افراد میں سے 207 میں وائرس کی تشخیص کردی گئی جس کے بعد حکام کی جانب سے شانڈونگ میں صوبائی محکمہ انصاف کے چیف کو برطرف کردیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ 13 فروری کو جیل میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا جس میں ایک جیل افسر میں وائرس کی تصدیق کی گئی تھی۔ اسی اثناء میں جیل کے 7 اہلکاروں کو بھی برطرف کردیا گیا ہے۔شانڈونگ میں صوبائی حکومت کے نائب جنرل سیکرٹری یوچینگ ہینے میڈیا کو بتایا کہ وائرس کو روکنے میں مختلف شعبوں نے ناقص کارکردگی دکھائی اور اسے روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات بھی نہیں کیے جس کی وجہ سے یہ اتنی تیزی سے پھیلا۔شانڈونگ میں شعبہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ’جنینگ‘ میں مریضوں کے علاج کے لیے اسپتال قائم کردیا گیا ہے جبکہ جیل میں قیدیوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں علاوہ ازیں واقعے کی تحقیقات کے لیے حکومت کی ٹیم بھی بھیج دی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :