1971 کی جنگ کے دوران فائرکیا جانے والا بھارتی میزائل49سال بعد برآمد
کرکٹ پیچ بنانے کے دوران کنگن پور میں بنجرزمین سے روسی ساخت کا آٹھ فٹ لمبا شارٹ رینج میزائل نکل آیا
میاں محمد ندیم ہفتہ 22 فروری 2020 22:28
(جاری ہے)
یہ میزائل زمین سے اس وقت برآمد ہوا جب چند نوجوان کرکٹ کھیلنے کے لیے پچ بنانا چاہتے تھے تو کھدائی کے دوران میزائل نکل آیاجس پر انہوں نے پولیس کو اطلاع دی میزائل کی موجودگی کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فوج اور رینجرز نے مذکورہ مقام کو سیل کرکے بم ڈسپوزل سکواڈ سے علاقہ کلیئر کروایا اور میزائل کو ناکارہ بنانے کے اقدامات شروع کیے گئے. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق تھانہ کنگن پور کے ایس ایچ او ذوالفقار احمد نے بتایا کہ میزائل کو 15 فٹ گہرے گڑھے میں دبا کر بم ڈسپوزل سکواڈ کی مدد سے ناکارہ بنایا گیا‘انہوں نے بتایا کہ نوجوانوں نے کھدائی کی تو نیچے لوہے کی چیز دکھائی دی جیسے جیسے کھدائی ہوتی رہی میزائل زیادہ نمایاں ہوتا رہا جس پر وہ خوف زدہ ہوکر بھاگ گئے اور پولیس کو اطلاع دی.پولیس کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ دریائے ستلج کے کنارے واقع ہے اور یہاں سے سرحد تین چار کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اطلاعات کے مطابق 1971 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی جنگ کے دوران اس آبادی پر کئی بھارتی میزائل مارے گئے جن سے کافی نقصان بھی ہوا تھا.انہوں نے بتایا کہ یہ میزائل بھی اسی دوران یہاں پھینکا گیا ہوگا جہاں سے یہ ملا ہے یہ زمین بنجر تھی اس لیے یہاں فصلیں نہیں لگائی جاتیں اور اب لڑکوں نے پچ بنانے کی کوشش کی تو یہاں سے میزائل برآمد ہوا. انہوں نے بتایا کہ ماہرین کی رائے کے مطابق اس میزائل کے چلنے کی صورت میں جن علاقوں میں نقصان کا خطرہ تھا وہاں آبادیاں خالی کرالی گئی تھیں، جن میں کانگڑیاں قصبہ کل،کوٹھاکلاں، بستی گھون، بستی موکن، پل گھارا و دیگر شامل ہیں.حکام کا کہنا ہے کہ میزائل کی لمبائی آٹھ فٹ اور موٹائی 40 انچ تھی جس پر 66 - N لکھا ہے یہ میزائل روسی ساخت کا بتایا جا رہا ہے اور اسے مارٹر گولہ بھی کہا جا رہا ہے. کنگن پور کے ایس ایچ او ذوالفقار احمد نے بتایا کہ آس پاس کے علاقوں کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ اس قسم کا کوئی اور میزائل موجود نہ ہو، خاص طور پر نہر کے اردگرد بے آباد زمین میں ہل چلاکر چیک کیا جا رہا ہے جو عرصہ دراز سے بے آباد پڑی ہیں.انہوں نے کہا کہ کافی عرصہ قبل نہر کشادہ تھی، لہذا ہوسکتا ہے کہ یہ میزائل پانی میں گرا ہو اور نیچے دب گیا اور جب یہ زمین نہر سے علیحدہ ہوئی تو یہ زیر زمین ہی پڑا رہا جو اب برآمد ہوا ہے.
مزید اہم خبریں
-
ٹیکس نیٹ بڑھانے اورحکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کویقینی بنائیں گے
-
دبئی میں مقیم پاکستانیوں کے لیے پاکستان قونصل خانہ دبئی کا بڑا اعلان
-
ترقی پذیر ممالک میں توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لئے فنانسنگ اور سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کو بڑھایا جانا چاہئے، پاکستانی سفیر برائے متحدہ عرب امارات
-
کمیشن نے مجھ سے بالکل نہیں پوچھا کہ دھرنے کے پیچھے فیض حمید تھے یا نہیں؟
-
وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کو جمہوریہ چیک کے وزیر خارجہ کا ٹیلی فون، باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر روابط اور بات چیت کو بڑھانے پر اتفاق
-
موسم گرما کی مناسبت سے اسکولوں کے نئے اوقات کار کا اعلان
-
نوازشریف، آصف زرداری اورعمران خان اگرمل بیٹھیں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں
-
خلیجی ممالک میں ریکارڈ توڑ بارشوں کا باعث بننے والے سسٹم نے بلوچستان پہنچ کر تباہی مچا دی
-
شاہد خاقان عباسی اچھے آدمی ہیں،انہیں پارٹی میں بیٹھ کر اپنی بات کرنی چاہیئے
-
وفاقی وزیر نجکاری سے ترک سفیر کی ملاقات، ملکی وعالمی صورتحال پر تبادلہ خیال
-
وزیرخزانہ کی مشرق وسطی و شمالی افریقہ کے وزراء و گورنرز کی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات میں شرکت
-
صدر مملکت سے ترک سفیر کی ملاقات، دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے پر زور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.