حکومت سندھ ورلڈ بنک کے تعاون سے صوبے کے اسکولوں اور اسپتالوں کو شمسی نظام پر لارہی ہے،وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ

ہفتہ 22 فروری 2020 23:48

حکومت سندھ ورلڈ بنک کے تعاون سے صوبے کے اسکولوں اور اسپتالوں کو شمسی ..
سکھر۔22فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2020ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ ورلڈ بنک کے تعاون سے صوبے کے اسکولوں اور اسپتالوں کو شمسی نظام پر لارہی ہے، جبکہ 2 لاکھ گھروں کو بھی پہلے مرحلے میں شمسی نظام کے تحت بجلی فراہم کی جائے گی، اسی طرح وہ دن دور نہیں جب تھر کے کوئلے سے بجلی پیدا ہوکر ملک بھر میں بجلی مہیا کی جائے گی ۔

یہ بات انہوںنے آئی بی اے یونیورسٹی سکھر کے ساتویں کانووکیشن میں خطاب کرتے ہوئے کہی،قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وائس چانسلر نثار احمد صدیقی اور دیگر نے بزنس ایڈمنسٹریشن ، انجینئرنگ ، سائنس مینجمنٹ ، کمپیوٹرسائنس ، ایجوکیشن اور دیگر شعبوں میں پاس آئوٹ 235 گریجویٹس اور ماسٹرز میں ڈگریاں تقسیم کیں جبکہ پوزیشن ہولڈرز میں گولڈ، سلور اور برونس کے میڈلز سے نوازا گیا۔

(جاری ہے)

کانووکیشن میں توانائی کے وزیر امتیاز احمد شیخ، ، وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خاص سید اعجاز علی شاہ شیرازی، رکن قومی اسمبلی نعمان اسلام شیخ ، ایم پی اے سید فرخ شاہ، کمشنر سکھرشفیق احمد مہیسر، فیکلٹیز کے ڈین، سرکاری اعلیٰ افسران اور مختلف طبقات سے وابستہ شخصیات سمیت والدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی،وزیر اعلی سندھ نے خطاب کرتے مذید کہا کہ آئی بی اے سکھرکا یہ ادارہ جس کی ان کے والد سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید عبداللہ شاہ نے 1990 کے عشرے میں کراچی آئی بی اے سے الحاق کراکرمنظور کیا جو کامیابی کی راہیں طے کرتا ہوا آج نمایاں پوزیشن حاصل کرچکا ہے اور ان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے 2017 میں مکمل طور پر سرکاری یونیورسٹی کا درجہ دیا امید ہے کہ یہ ادارہ 21 ویں صدی کا اسٹیٹ آف آرٹ بن کر سامنے آئے گا جو سندھ میں معیاری تعلیم کے فروغ میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا ۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سکھرآئی بی اے کے 70 فیصد طلبہ غریب طبقے سے وابستہ ہیں جو اسکالرشپ پر اعلیٰ اور معیاری تعلیم حاصل کررہے ہیں سندھ حکومت کے پروگرام کے تحت سینکڑوں شاگردوں کو ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام میں شامل کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے تعاون سے سکھر آئی بی اے یونیورسٹی میں فیب لیب قائم کی جارہی ہے جو فیکریشن دور میں اسٹیٹ آف دی آرٹ لیبارٹری بن کر سامنے آئی گی ۔

اس کے علاوہ مختلف اسکلز اور 21 ویں صدی کی ٹیکنالوجی والے شعبوں میں بھی ترقی کی کوششیں جاری ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکھر آئی بی اے میں سندھ سرکار کے تعاون سے سولر پلانٹ لگاکر ایک ہزار کلو واٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں ماہوار 2 ملین روپے کی بچت کی جارہی ہے دیگر اداروں اور یونیورسٹیوں کو سکھر آئی بی اے کے طرز پر متبادل توانائی کے شعبے میں ترقی کرنی چاہیے ۔

سندھ حکومت نے بھرتیوں کو شفاف بنانے کے لیے سکھر آئی بی اے کے تعاون سے امتحان لیے جس میں 60ہزار سے زائد امیدواروں نے حصہ لیا۔ وزیر اعلیٰ نے ڈگریاں حاصل کرنے والے گریجویٹس پر زور دیا کہ وہ حاصل کیے علم کے ذریعے نئی دریافت کرکے معاشرے کوترقی دلانے اور اپنی عوام کی بھرپور خدمت کریں ، قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ نے سکھر آئی بی اے یونیورسٹی میں پھولوں کی نمائش کا بھی افتتاح کیا۔