لندن میں نواز شریف کی پراسرار شخص سے ملاقات

قائد حزب اختلاف مشکوک شخص کو سابق وزیراعظم سے ملوانے کے لیے پراسرار انداز میں ایون فیلڈ لائے

Usama Ch اسامہ چوہدری اتوار 23 فروری 2020 10:57

لندن میں نواز شریف کی پراسرار شخص سے ملاقات
لندن (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 23 فروری 2020) : لندن میں نواز شریف کی براسرار شخص سے ملاقات، قائد حزب اختلاف مشکوک شخص کو سابق وزیراعظم سے ملوانے کے لیے پراسرار انداز میں ایون فیلڈ لائے۔ تفصیلات کے مطابق سنئیر صحافی نوید چوہدری نے لندن کے ایون فیلڈ اپارٹمنٹ میں مقیم ن لیگ کی سینئر ترین کے قیادت کے حوالے اپنے ایک ویڈیو بیان کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ سابق ویزراعظم نواز شریف پاکستان کی گورنمنٹ اور میڈیکل رپورٹس کے مطابق بیمار ہیں جب کہ سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کی سیاسی سرگرمیاں بہت زیادہ تیز ہیں۔

سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ میں آپ لوگوں کو بریکنگ نیوز بتا رہا ہوں کہ گزشتہ روز جب شہباز شریف سابق وزیراعظم نواز شریف کی عیادت کے لیے ایون فیلڈ آئے اور انہوں نے اپنے بھائی کے ساتھ چالیس منٹ تک ملاقات کی اور پہلے پانچ منٹ وہ دروازے کے باہر کھڑے رہے، جب دروازہ بند کیا گیا تو انکی جانب سے ڈور بل بھی بجائی گی۔

(جاری ہے)

دروازہ نہ کھلنے پر انہوں نے افضال بھٹی پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ فوری طور پر دروازہ کھولا جائے۔

چالیس منٹ کے بعد شہباز شریف کے ہمراہ سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار بھی ایون فیلڈ سے باہر نکل آئے اورملاقات کے بعد دونوں وہاں سے چلے گئے۔ انکا کہنا ہے کہ بعد ازاں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ہم سے بات کی، جس کے کچھ دن بعد وہ دوبارہ ایون فیلڈ میں چلے گئے۔ مگر اس دفعہ صورتحال کچھ مختلف تھی کیونکہ اس مرتبہ حسین نواز ان کا استقبال کرنے کے لئے گیٹ پر موجود تھے کہ جونہی وہ گیٹ پر پہنچے تو فوراً وہ اندر تشریف لے جائے اور انتظارنہ کرنا پڑے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے لئے حیران کن بات تو یہ تھی کہ اس دفعہ گاڑی میں سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے ساتھ ایک تیسرا شخص بھی موجود تھا جس نے اپنا منہ مکمل طور پر ڈھانپا ہوا تھا اور سر پر ٹوپی پہنی ہوئی تھی۔ جس کی 40 منٹ تک سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات ہوئی، چالیس منٹ کے بعد میاں شہباز شریف صاحب نے افضال بھٹی کے ہمراہ اپنی گاڑی میں سوار ہوکر ایون فیلڈ کے صدد دورازے سے وہاں سے چلے گئے جس کو اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے۔

دوسری طرف ایون فیلڈ میں موجود مذکورہ شخص کو پچھلے دروازے سے باہر نکالا گیا جو کہ اپنا منہ مکمل طور پر چھپائے ہوتے تھا۔ انھوں نے کہا کہ ہماری جانب سے ان سے پوچھے گئے سوالات کا بھی اس شخص نے کوئی جواب نہ دیا، جب کہ وہ ادھر ادھر جاتے ہوئے موبائل پر مسلسل کسی سے رابطے میں تھا جس پر ان کو ہدایات دی جارہی تھیں کہ انہوں نے کہا آنا ہے۔آخرکار کچھ دیر بعد شہباز شریف نے انکو گاڑی میں بٹھایا اور وہاں سے چلے گئے۔