اردنی نژاد امریکی خاتون داخلہ سیکورٹی کے لیے ٹرمپ کی مشیر مقرر

نشیوات سابق امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کی نائب معاون کے طور پر بھی کام کر چکی ہیں،رپورٹ

اتوار 23 فروری 2020 16:15

اردنی نژاد امریکی خاتون داخلہ سیکورٹی کے لیے ٹرمپ کی مشیر مقرر
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2020ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جاری ایک فیصلے میں اردنی نڑاد امریکی خاتون جولیا نشیوات کو ملک کی داخلہ سیکورٹی کا نیا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔امریکی اخبار کے مطابق نشیوات کا وائٹ ہاؤس کی ٹیم میں شمولیت کا مطلب ہے کہ وہ ایک بار پھر ٹرمپ انتظامیہ میں قومی سلامتی کے مشیر روبرٹ اوبرائن کے کے لیے کام کریں گی۔

اس سے قبل یہ دونوں شخصیات امریکی وزارت خارجہ میں اکٹھا کام کر چکی ہیں۔جولیا نشیوات کا تقرر پیٹر براؤن کی جگہ عمل میں آیا ہے جو اس منصب پر فائز ہونے کے محض چھ ماہ بعد ہی رخصت ہو گئے۔نشیوات نے 4 برس تک اوبرائن کی نائب کے طور پر کام کیا جب وہ یرغمالیوں کے امور کے لیے امریکی صدر کے ایلچی تھے۔

(جاری ہے)

بعد ازاں اوبرائن کے اس منصب سے رخصت ہونے کے بعد نشیوات نے قائم مقام طور پر اوبرائن کا عہدہ سنبھالا۔

اس دوران درجنوں امریکی یرغمالیوں کی آزادی کا سہرا نشیوات کے سر ہے۔نشیوات سابق امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کی نائب معاون کے طور پر بھی کام کر چکی ہیں۔ اسی طرح انہوں نے سابق امریکی صدر جارج بش کی انتظامیہ کے تحت قومی انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے دفتر میں پالیسی چیف کے عہدے پر بھی فرائض انجام دیے۔جولیا نشیوات نے امریکا میں سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے، قومی سلامتی اور ماحولیاتی مفادات کے سلسلے میں بھی مختلف منصبوں پر کام کیا۔

اردن کے میڈیا کے مطابق جولیا نشیوات نے ٹوکیو انسٹی ٹیوٹ فار ٹیکنالوجی سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ وہ امریکا میں پیدا ہونے اور وہاں پروان چڑھنے کے باوجود روانی سے عربی زبان بولتی ہیں۔ وہ اردن کے وسطی شہر السلط میں اپنے عزیز و اقارب کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھتی ہیں۔