چیئرمین نیب نے اسلام آباد میں مبینہ طور پر چائنہ کٹنگ ، غیر قانونی ہائوسنگ /کوآپریٹو سوسائٹیوںکی شکایات کا نوٹس لے لیا ،ڈی جی نیب راولپنڈی کو تحقیقات کا حکم

پیر 24 فروری 2020 19:42

چیئرمین نیب نے اسلام آباد میں مبینہ طور پر چائنہ کٹنگ ، غیر قانونی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2020ء) چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے اسلام آباد میں مبینہ طور پر چائنہ کٹنگ ، غیر قانونی ہائوسنگ /کوآپریٹو سوسائٹیوںکی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب راولپنڈی کو تحقیقات کا حکم دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق نیب کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ بعض عناصر ہائوسنگ /کوآپریٹو سوسائٹی کیلئے قانون کے مطابق زمین نہ ہونے سی ڈی سے لے آئوٹ پلان /NOC کی منظوری کے بغیر پلاٹوں کو فروخت کرنے کے غیر قانونی عمل کو جاری رکھتے ہوئے مبینہ طور پر عوام سے بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کے ذریعے اربوں روپے نہ صرف لوٹ چکے ہیں بلکہ یہ سلسلہ تا حال جاری ہے۔

مذید برآں اسلام آباد میں کراچی کی طرح مبینہ طور پر چائنہ کٹنگ کی شکایات بھی موصول ہوئی ہیں جس کا نوٹس لیتے ہوئے قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال نے ڈی جی نیب راولپنڈی کو تحققیات کا حکم دیا ہے۔

(جاری ہے)

قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال نے لاہور میںرائیونڈ روڈ پر الکبیر ٹائون میںمبینہ طور پر قانون کے مطابق ہائوسنگ سوسائٹی کیلئے مطلوبہ ارضی نہ ہونے کے باوجود پر کشش تشہری مہم کے ذریعے عوام سے اربوں روپے لوٹنے کے میگا سکینڈل کی میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور کو تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق الکبیر ٹائون لاہور پر الزام ہے کہ اس نے ہائوسنگ سوسائٹی کیلئے مطلوبہ ارضی نہ ہونے ،ایل ڈی اے سے لے آئوٹ پلان /NOC لئے بغیر مبینہ طور پر تقریباًً 14 ہزار پلاٹس/فائلز عوام کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کے ذریعے فروخت کرتے ہوئے عوام سے مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کے ذریعے اربوں روپے نہ صرف لوٹ چکا ہے بلکہ یہ سلسلہ تا حال جاری ہے لاہورڈویلپمینٹ اتھارٹی (LDA) نے نہ صرف پرکشش اشتہاری مہم پر خاموشی اختیار کئے رکھی بلکہ قانون کے مطابق الکبیرٹائون کے خلاف بروقت کاروائی سے بھی گریز کیا جس کی وجہ سے عوام کے مبینہ طور پر 14 ارب روپے میگا سکینڈل کی نذر ہوگئے۔

چئیرمین نیب نے ڈی جی نیب لاہور کو ہدایت کی ہے کہ الکبیر ٹائون لاہور کے علاوہ LDA کے متعلقہ افسران کے خلاف قانون کے مطابق تحقیقات مکمل کی جائیں تاکہ عوام کو ان کے پلاٹ/لوٹی گئی ا ربوں روپے کی خطیر رقوم جلدازجلد واپس دلوانے میں مدد مل سکے۔

متعلقہ عنوان :