اپٹما اور حکومت کے درمیان بجلی بل پر تنازع شدت اختیار کرگیا

اپٹما نے ملک بھر کی ٹیکسٹائل ملیں بند کرنے کا فیصلہ کرلیا، ملیں بند ہونے سے پنجاب میں10لاکھ مزدور بے روزگار ہوسکتے ہیں۔اپٹما عہدیدران

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 24 فروری 2020 21:22

اپٹما اور حکومت کے درمیان بجلی بل پر تنازع شدت اختیار کرگیا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 فروری 2020ء) آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن اور حکومت کے درمیان بجلی بل پر تنازع شدت اختیار کرگیا ہے، اپٹما نے ملک بھر کی ٹیکسٹائل ملیں بند کرنے کا فیصلہ کرلیا، ملیں بند ہونے سے پنجاب میں10لاکھ مزدور بے روزگار ہوسکتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اپٹما اور حکومت کے درمیان بجلی بل پرمذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔

ڈیسکوز نے ملک بھر کی ٹیکسٹائل ملوں کو بجلی کے بقایا جات بل یکمشت بھجوا دیے ہیں۔ اپٹما عہدیدران کا کہنا ہے کہ تمام ملزمالکان نے ان کو بلز کو مسترد کردیا ہے اور بل دینے سے انکار کردیا ہے۔ اپٹما عہدیدران نے کہا کہ کروڑوں روپے اضافی بل ادا نہیں کرسکتے۔ ان حالات میں ٹیکسٹائل ملز نہیں چلائی جاسکتیں۔ اپٹما نے مطالبات پورے نہ ہونے پر ملک بھر کی ٹیکسٹائل ملیں بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

جس سے پنجاب میں 10لاکھ مزدور بے روزگار ہوسکتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے اپٹما کی جانب سے احتجاجی طور پر ملیں بند کرنے کی تاریخ کا فی الحال اعلان نہیں کیا گیا۔ واضح رہے آج وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت جلی کی قیمتوں میں ممکنہ کمی لانے کے حوالے سے اہم اجلاس بھی ہوا، جس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے معیشت کی ترقی پر پڑنے والے نقصانات کا جائزہ لیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح صارفین اور صنعتوں کو مناسب قیمت پر بجلی کی فراہمی ہے۔ توانائی کا شعبہ ملکی معیشت کی ترقی میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ ملک میں سیاحت کے فروغ کے لئے آئندہ چھ ہفتوں میں وژن ماسٹر پلان ترتیب دینے کا عمل مکمل کیا جائے اور آئندہ مہینوں میں شمالی علاقہ جات میں سیاحوں کی آمد کے پیش نظر ان کی سہولیات کے لئے پیشگی منصوبہ بندی اور انتظامات کیے جائیں۔

یہ ہدایات انہوں نے ملک میں ماحول دوست سیاحت کے فروغ کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ اجلاس میں مشیر برائے ماحولیات ملک امین اسلم، وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان، معاون خصوصی سید ذوالفقار عباس بخاری، معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، چیف سیکرٹری خیبرپختونخواہ، سینئر افسران اور تعمیرات کے شعبے سے وابستہ ماہرین نے شرکت کی۔

اجلاس میں صوبہ خیبر پختونخواہ، صوبہ پنجاب اور ملک کے ساحلی علاقوں میں سیاحت کے فروغ ،گلگت بلتستان اور شمالی علاقہ جات میں سیاحتی توجہ کا مرکز قدیم عمارات کے تحفظ اور تزئین و آرائش اور ماحول دوست سیاحت کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں سیاحت کے حوالے سے زوننگ کا کام مکمل کر لیا گیا۔