پی ایس ایل، لاہور قلندرز کی مسلسل ہار پر شائقین کے دلچسپ تبصرے

کیا ایسا نہیں ہوسکتا ہے کہ سب ٹیمیں بغیر نام کے کھیلیں اور جو جیت جاۓ اسکا نام لاہور قلندرز رکھ دیا جائے، اگے رانا دی قسمت: سینئر صحافی مبشر لقمان کا ٹویٹ

Usama Ch اسامہ چوہدری پیر 24 فروری 2020 22:02

پی ایس ایل، لاہور قلندرز کی مسلسل ہار پر شائقین کے دلچسپ تبصرے
کراچی (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 24 فروری 2020) : پی ایس ایل، لاہور قلندر کی مسلسل ہار پر شائقین کے دلچسپ تبصرے، تفصیلات کے مطابق لاہور قلندر پی ایس ایل کی ایسی ٹیم جس میں بہت ہی اچھے انٹرنیشنل اور نیشنل کھلاڑی شامل ہوتے ہیں اور ایونٹ کی سب سے زیادہ مہنگی ٹیموں میں شامل ہوتی ہے لیکن انکو میجز کے دوران مسلسل ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر شائقین نے دلچسپ تبصرے کیے ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے ایک پیغام میں سینئر صحافی مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ کیا ایسا نہیں ہوسکتا ہے کہ سب ٹیمیں بغیر نام کے کھیلیں اور جو جیت جائے اسکا نام لاہور قلندررکھ دیا جائے، اگے رانا دی قسمت۔
ایک صارف نے لکھا کہ رانا صاحب کے اس بیان نے مجھے رلا دیا۔

(جاری ہے)

ایک صارف نے لاہور قلندر کے مالک رانا فواد کی تصویر شیئر کی اور لکھا کہ شکر ہے کہ لاہورقلندر ٹرینڈ میں تو سب سے اوپر ہے۔
ایک صارفہ تابندہ کا کہنا تھا کہ جانتے ہو کہ عشق کیا ہے؟ ہر بار لاہور قلندر کو سپورٹ کرنا۔
ایک صارف نے پی ایس ایل کی رینکنگ کی الٹی تصویر شیئر کی اور لکھا کہ دیکھو لاہور قلندر سب سے اوپر چلی گئی ہے۔

ایک صارف محبوبہ نور نے تصویر شیئر کی جس میں رانا فواد ایک بیکری پر کھڑے ہیں اور لکھا ہے گیارہ زہر والے سموسے دے دو
دوسری طرف پاکستان سپر لیگ میں شامل لاہور قلندر زکے مالک فواد رانا نے کہا ہے کہ زندگی میںکبھی مایوس اور نا امید نہیں ہوتا، کئی مرتبہ انتہائی برے حالات بھی دیکھے ہیں لیکن محنت کا ہنر ہونے کی وجہ سے رب کی ذات دوبارہ میرا ہاتھ پکڑ لیتی ہے ۔

ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ میں کماتا باہر سے ہوں لیکن خرچ پاکستان میں کرتا ہوں اور مجھے خوشی ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ 22سال کی عمر تک میرا کوئی دوست نہیں تھا اور میری ماں میری آئیڈیل اور دوست تھیں، انہوں نے مجھے کہا تھاکہ زندگی میں کبھی جھوٹ نہ بولنا اور محنت سے نہ گھبرانا اور میں نے اس بات کو اپنے پلے باندھ لیا ہے ۔ فواد رانا نے کہا کہ اگرکوئی یہ کہے کہ میں مشکل حالات یا ناکامی سے مایوس یا نا امید ہو جاتا ہوں تو ایسا نہیں ہے ، میں جو بھی کام کرتا ہوں خوشی سے کرتا ہوں اور اسے انجوائے کرتا ہوں، میں زندگی میں کئی بار نیچے گیا ، ایسا بھی ہوتا تھاکہ عملے کو تنخواہ دینے کے پیسے نہیں ہوتے تھے لیکن پھر خدا کی ذات نے ہاتھ پکڑا اور میں اوپر آ گیا۔