برطانوی حکومت کا پوائنٹس کی بنیاد پر نئے امیگریشن منصوبے کا اعلان

ورک ویزے کی درخواست دینے کے لیے 70 پوائنٹس کی ضرورت ہو گی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 24 فروری 2020 23:43

برطانوی حکومت کا پوائنٹس کی بنیاد پر نئے امیگریشن منصوبے کا اعلان
لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 فروری۔2020ء) برطانوی حکومت نے پوائنٹس کی بنیاد پر امیگریشن کے نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے جسے یکم جنوری2021 سے عملی شکل دی جائے گی. بریگزٹ کے بعد بنائے گئے قواعد کے تحت فری موومنٹ کا خاتمہ ہو جائے گا اس کی جگہ زیادہ تر کارکنوں کے لیے کم از کم اجرت 25 ہزار چھ سو پاﺅنڈ ہو جائے گی یہ اجرت وزیراعظم ٹریزامے کی وزارت عظمی کے دوران تجویز کردہ 30 ہزار پاﺅنڈ کی اجرت سے کم ہے.

امید ہے کہ یہ مستحکم لیکن منصفانہ نظام اعلیٰ تربیت یافتہ کارکنوں کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا تاکہ زیادہ اجرت، اعلیٰ مہارت، اعلیٰ پیداواری صلاحیت کی حامل معیشت وجود میں آسکے.اس سے قطع نظر کہ لوگوں کا تعلق کس ملک سے ہے ٹوری پارٹی کی قیادت نے انہیں ان کی مہارت کی بنیاد پر ترجیح دینے کا عزم ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ طویل عرصے تک یورپی فری موومنٹ حقوق حاصل رہنے سے امیگریشن کے نظام میں بگاڑ پیدا ہوا اور وہ برطانوی لوگوں کی ضرورت پوری کرنے میں ناکام ثابت ہو رہا ہے.

برطانوی جریدے کے مطابق برطانیہ آنے والے ان لوگوں سے ورک ویزے کے لیے بارہ سو یا نو سو پاﺅنڈ لیے جائیں گے جو ان پیشوں میں کام کریں گے جن میں افرادی قوت کی کمی ہے ترک وطن کر کے برطانیہ آنے والے غیریورپی افراد سے بھی اس وقت یہی فیس وصول کی جا رہی ہے.برطانوی حکومت کے اس متنازع امیگریشن منصوبے میں دراصل ہے کیا ؟تمام درخواست دہندگان چاہے وہ یورپی ہوں یا غیریورپی شہری جو برطانیہ میں رہنا اور کام کرنا چاہتے ہیں انہیں ورک ویزے کی درخواست دینے کے لیے 70 پوائنٹس کی ضرورت ہو گی‘ پوائنٹس بنیادی شرائط کی بنیاد پر دیئے جائیں گے اور درخواست دہندہ کو تین شرائط پوری کرنے پر 50 پوائنٹس ملیں گے.

درخواست گزار کے پاس منظور شدہ سپانسر کی جانب سے ملازمت کی پیش کش ہونی چاہییے جیسا کہ وہ آجر جس کی ہوم آفس نے منظوری دی ہو ملازمت کی اس قسم کی پیش کش کی صورت میں (20) پوائنٹس ملیں گے‘ درخواست گزار کے پاس ملازت کی ایسی پیشکش ہو جو’مہارت کے مطلوبہ معیار‘ کی بنیاد پر کی گئی ہو ایسی صورت میں(20 پوائنٹس) ملیں گے‘ درخواست دینے والے بی ون سطح کی انگریزی بول سکتے ہوں مثال کے طور پر اس معیار کا مطلب یہ ہے کہ درخواست گزاربینک میں اکاﺅنٹ کھلوا سکتے ہوں یا گھر، کام کے مقام، یا تفریح کے دوران پیدا ہونے والے زیادہ سے زیادہ صورت حالات سے نمٹنے کی صلاحیت کے مالک ہوں۔

(جاری ہے)

ایسے لوگوں کو (10) پوائنٹس ملیں گے.پہلی تین شرائط پوری کرنے والے لوگ ذیل میں درج شرائط پوری کر کے 70 پوائنٹس تک پہنچ سکتے ہیں‘ تنخواہ 23,040 اور 25,599 پاﺅنڈ کے درمیان ہو تو (10) پوائنٹس ملیں گے‘ تنخواہ 25,600 پاﺅنڈ یا اسے زیادہ ہونے کی صورت میں (20) پوائنٹس ملیں گے‘ ملازمت ایسے پیشے کی ہو جو عملے کی کمی کا شکار ہو عملے کی کمی کا شکار پیشوں کا تعین مائیگریشن ایڈوائزری کمیٹی نے کر دیا ہے جیسا کہ نیشنل ہیلتھ سروس، مویشیوں کے ڈاکٹر، ماہرین تعمیرات۔ ان پیشوں سے تعلق کی صورت میں (20) پوائنٹس ملیں گے.

متعلقہ ملازمت کے لیے ڈاکٹریٹ کی ڈگری ہونے کی صورت میں (10) پوائنٹس ملیں گے‘ سٹیم(سائنس، ٹیکنالوجی، انجینیئرنگ، ریاضی) کے شعبوں میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری کی ملازمت سے مطابقت کی صورت میں (20) پوائنٹس ہوں گے.مخصوص سیزن میں کام کرنے والوں کو چھوڑ کر ترک وطن کرنے والے کم تربیت یافتہ کارکنوں کے لیے عارضی یا عام ویزے کی کوئی صورت نہیں ہو گی‘حکومت کا موقف ہے کہ ایسی ملازمتوں کے لیے یورپی یونین سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کی بڑی تعداد پہلے سے ہی موجود ہے اور حال ہی میں غیریورپی یونین ممالک سے ایک لاکھ 70 ہزار کارکن آئے ہیں‘تاہم زراعت کے شعبے میں مخصوص سیزن کے دوران کام کے آزمائشی منصوبے کے تحت کارکنوں کی تعداد چار گنا یعنی 25 ہزار سے ایک لاکھ کر دی جائے گی.حکومت نے تربیت یافتہ کہلوانے کے لیے مہارت کے معیار میں کمی کر دی ہے یہ کمی گریجویشن سے اے لیول تک کی گئی ہے.طلبہ کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ اپنے اخراجات برداشت کر سکتے ہوں لیکن وہ گریجویشن کرنے کے بعد دو سال تک برطانیہ میں رہ اور کام کر سکیں گے.

طلبہ کے لیے ضروری ہو گا کہ وہ ثابت کریں کہ ان کے پاس منظور شدہ تعلیمی ادارے کی جانب سے پیش کش موجود ہے‘ انگریزی بول سکتے ہیں اور برطانیہ میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران اپنا خرچہ اٹھا سکتے ہیں.توقع ہے کہ مختلف شعبوں میں مہارت رکھنے والے افراد کے لیے موجودہ انتظامات کو بڑی حد تک برقرار رکھا جائے گا ان افراد میں مذببی شخصیات، فن کار، موسیقاراور مزاحیہ اداکار شامل ہیں یہ سہولت یورپی یونین کے شہریوں کے لیے ہو گی‘ذاتی کام کرنے والے افراد اور فری لانس کارکن موجودہ قواعد کے تحت ویزے کی درخواست دے سکتے ہیں لیکن انہیں کسی کے پاس ملازمت کی اجازت نہیں ہو گی.

سیاسی پناہ کی درخواستوں کا پوائنٹس بیسڈ نظام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہو گا اور توقع ہے کہ انہیں موجودہ قواعد کے تحت ہی نمٹایا جائے گا‘اعلیٰ مہارت کے مالک ایسے افراد جن کے پاس ملازمت کی پیش کش نہیں ہو گی اور انہیں تعلیمی قابلیت، عمر اور متعلقہ کام کے تجربے کی بنیاد پر پوائنٹس بھی دیے جائیں گے انہیں”سپانسرشپ“کے بغیر ویزے کی سہولت دی جائے گی ابتدائی طور پرایسے افراد کی تعداد محدود ہو گی.