ایف اے ٹی ایف کی شرائط پوری کرنا وقت کی ضرورت ،جون تک مہلت چیلنج ثابت ہوگی‘ پاکستان ٹیکس بار

ایف بی آر کے افسران اور ملازمین کی چھٹیاں ختم کرنے سے ٹیکس اہداف پورے نہیں ہوسکتے، پالیسیاں تبدیل کرنا ہونگی

منگل 25 فروری 2020 12:20

ایف اے ٹی ایف کی شرائط پوری کرنا وقت کی ضرورت ،جون تک مہلت چیلنج ثابت ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2020ء) جب تک ملک کو قرضوں کے عفریت سے نجات نہیں ملے گی ہمیں ہر صورت عالمی اداروں کی شرائط کو ماننا پڑے گا اور بعض شرائط اور اہداف ہماری ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں ،ایف اے ٹی ایف کی شرائط پوری کرنا وقت کی صرورت ہے تاہم جون 2020 تک مزید شرائط پوری کرنا حکومت کے لیے کسی چیلنج سے کم نہیں ہوگا ،ایڈ ہاک ازم کیو جہ سے حکومتی پالیسیاں دورس نتائج کی حامل ثابت نہیں ہو سکیں ،لانگ ٹرم پالیسیاں بناکر ہی ریونیو کلیکشن اور بجٹ اہداف کو پورا کیا جا سکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان ٹیکس بار کے صدر آفتاب ناگرہ، سینئر نائب صدر قاری حبیب الرحمن زبیری اوردیگر ’’ ٹیکس نظام ‘‘ کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

جس میں ملک بھر سے ٹیکس ماہرین اور تاجروں نے شرکت کی جبکہ اس موقع پر سوالات کا سیشن بھی ہوا ۔ پاکستان ٹیکس بار کے عہدیداروں نے کہا کہ ایف بی آر کے افسران اور ملازمین کی چھٹیاں ختم کرنے سے ٹیکس اہداف پورے نہیں ہو ں گے ،حکومت کے پاس اب بھی وقت ہے کہ اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے ،ایڈ ہاک ازم کی بجائے طویل المدت پالیسیاں بنائی جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ملک کے قرضوں کے عفریت سے نجات نہیں ملے گی اس لئے ہمیں اس کے لئے بھی پالیسی بنانے کی ضرورت ہے ۔ ہر سال ایک کھرب 30 ارب روپے سود کی مدمیں ادا کرنا پڑتے ہیں جوملک و قوم کے لیے اژ دھا ہے ۔ایف اے ٹی ایف اور آئی ایم ایف پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے حکومت گھن چکر میں پھنس چکی ہیں ۔