لاہورہائیکورٹ کا ڈی آئی جی لیگل کو بدمعاشوں کی مرتب کردہ ٹاپ ٹین فہرست میں شائستہ الفاظ کا استعمال کرنے کا حکم

کسی بھی ملزم کا بلاجواز استحصال نہ کیا جائے، اگر کوئی قانون کے شکنجے میں آتا ہے تو اسے کوئی رعایت نہ دی جائے‘ ریمارکس

منگل 25 فروری 2020 15:32

لاہورہائیکورٹ کا ڈی آئی جی لیگل کو بدمعاشوں کی مرتب کردہ ٹاپ ٹین فہرست ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2020ء) لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کی جانب سے بدمعاشوں کی مرتب کردہ ٹاپ ٹین فہرست کیخلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ڈی آئی جی لیگل کو فہرست میں شائستہ الفاظ کا استعمال کرنے کا حکم دیدیا جبکہ فاضل عدالت نے ریمارکس دئیے ہیں کہ سوسائٹی میں کسی شخص کی جو عزت بنی ہوئی ہو عدالتوں کے حتمی فیصلوں تک اسے خراب نہ کیا جائے ۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے امیر بلاج ٹیپو اور منشا بم سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔ڈی آئی جی لیگل جواد ڈوگر سمیت اعلی پولیس افسران عدالت میں پیش ہوئے ۔فاضل عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کسی بھی ملزم کا بلاجواز استحصال نہ کیا جائے، اگر کوئی قانون کے شکنجے میں آتا ہے تو اسے کوئی رعایت نہ دی جائے۔

(جاری ہے)

جب کسی آدمی کو عدالت سے مجرم قرار نہ دیا جائے تو کیا اس کے لیے بدمعاش جیسے الفاظ کا استعمال کیا جاسکتا ہی ۔

یہ عام لوگوں کی زبان تو ہو سکتی ہے لیکن سرکاری زبان ایسی نہیں ہو سکتی۔ڈی آئی جی لیگل جواد ڈوگر نے اقرار کیا کہ سرکاری زبان میں ایسے الفاظ نہیں لکھے جاسکتے۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ پولیس کا نظام کمزور پڑا ہوا ہے، اس نظام کی خرابی میں صرف پولیس کا ہاتھ نہیں بلکہ تمام لوگوں کا ہاتھ ہے، کسی بھی معاشرے کی پولیس مضبوط ہو تو اس میں شائستگی کا عنصر بھی موجود ہوتا ہے،آئین کے آرٹیکل 3 میں واضح طور لکھا ہے کہ کسی کا استحصال نہ کیا جائے، اگر کوئی شخص زیاد پیسے کمانا شروع کردے یا پڑھ لکھ جائے تو اس کے خلاف رشتے دار مقدمات درج کروا دیتے ہیں۔

ایسے میں اگر اتنے مقدمے درج ہوں تو کیا اس کے خلاف ایسے غیر شائستہ الفاظ استعمال کیے جا سکتے ہیں۔فاضل عدالت نے کہا کہ سوسائٹی میں اس شخص کی جو عزت بنی ہوئی ہے عدالتوں کے حتمی فیصلوں تک اسے خراب نہ کریں۔درخواست گزاروں نے موقف اپنایا کہ پولیس نے حقائق کے برعکس ٹاپ ٹین بدمعاشوں کی فہرست میں نام شامل کر دیا ہے،لاہور کی تمام عدالتیں مقدمات سے بری کر چکی ہے،، استدعا ہے کہ عدالت پولیس کو ٹاپ ٹیں بدمعاشوں کی فہرست سے نام ہٹانے کا حکم دے۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 4 مارچ تک ملتوی کر دی۔