مسلمان ہونے کی وجہ سے کیریئر کے دوران کبھی مسائل پیش نہیں آئے: ہاشم آملا

اسلام کی تعلیمات بہت سادہ ،عمل کرنے میں کوئی مشکلات نہیں ہوتیں،کرکٹ اپنی جگہ، میں نماز اور دیگر فرائض ادا کرتا ہوں: مینٹور پشاور زلمی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب بدھ 26 فروری 2020 12:23

مسلمان ہونے کی وجہ سے کیریئر کے دوران کبھی مسائل پیش نہیں آئے: ہاشم ..
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26فروری2020ء ) سابق جنوبی افریقی بلے بازہاشم آملہ کا کہنا ہے کہ مسلمان ہونے کی وجہ سے کیریئر کے دوران کبھی مسائل پیش نہیں آئے۔ایک انٹرویو کے دوران سابق پروٹیز بیٹسمین نے کہا کہ اسلام کی تعلیمات بہت سادہ ہیں،ان پر عمل کرنے میں کوئی مشکلات نہیں ہوتیں،کرکٹ اپنی جگہ ہے، میں نماز اور دیگر فرائض ادا کرتا ہوں،اچھے لوگوں کی صحبت میں وقت گزارنے اور والدین کی نصیحت پر عمل کرنیکی کوشش کرتا ہوں،اس ضمن میں اپنے کیریئر کے دوران ساتھی کرکٹرز کی جانب سے بھی کسی طرح کے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑا،اگر آپ کسی بات پر ایمان رکھتے ہوں تو کرسکتے ہیں،اگر کوئی کچھ کرنا چاہے تو اس کو ممکن بناسکتا ہے۔

ہاشم آملہ نے کہا کہ 2007ء میں جنوبی افریقہ ٹیم کی ٹیسٹ سیریز کے بعد 2سال قبل ورلڈ الیون کیساتھ پاکستان آیا تھا، یہاں ملنے والے بے پناہ پیار پر عوام کا شکرگزار ہوں،اس بار پی ایس ایل کیلیے آمد پر بھی دورے سے بھرپور انداز میں لطف اندوز ہورہا ہوں، ہوٹل سے باہر جانے اور مہمان نوازی کا لطف اٹھانے کا موقع ملا،معاملات کو پروفیشنل انداز میں دیکھا جا رہا ہے، بطور مینٹور خدمات حاصل کرنیوالی پشاور زلمی نے بھی بڑی گرمجوشی سے استقبال کیا اور بڑی عزت سے نوازا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ہماری فرنچائز کی گذشتہ سیزنز میں کارکردگی اچھی رہی ،اس بار بھی ٹیم سینئرز اور باصلاحیت نوجوان کرکٹرز کا بہترین امتزاج ہے،میں اچھے کھیل کی توقع کررہا ہوں۔ ہاشم آملا نے کہا کہ تجربہ کار کامران اکمل کی پاکستان کرکٹ کیلیے بڑی خدمات ہیں،انھوں نے پی ایس ایل 5کی پہلی سنچری بناکر اپنی افادیت ثابت کردی۔ وکٹ کیپر بیٹسمین کسی بھی ٹیم کیلیے اثاثہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

پروٹیز بیٹسمین نے کہا کہ ابھی پی ایس ایل کا آغاز ہے، پشاور زلمی سمیت ٹیمیں درست کمبی نیشن کی تلاش میں ہیں، میچز کا سلسلہ آگے بڑھنے کے بعد اصل قوت کا اندازہ ہونا شروع ہوجائیگا۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ کیلیے خود کو ذہنی اور جسمانی طور پر تیار رکھنا پڑتا ہے،ون ڈے کا اپنا لطف ہے لیکن میں ذاتی طور پر طویل فارمیٹ میں رنز کو زیادہ اہمیت دیتا تھا۔