ووہان میں پاکستانی و دیگر بین الاقوامی طلبا کی بہترین نگہداشت کی جارہی ہے ، انچارج بین لاقوامی طلبا چائنا یونیورسٹی آف جیو سائنسز

بدھ 26 فروری 2020 13:56

ووہان میں پاکستانی و دیگر بین الاقوامی طلبا کی بہترین نگہداشت کی جارہی ..
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 فروری2020ء) چائنا یونیورسٹی آف جیو سائنسز (سی یوجی) کے بین الاقوامی طلبا کی انچارج ژاؤ یانگ پنگ نے کہا ہے کہ یونیورسٹی میں موجود پاکستانی طلبا کی بہترین نگہداشت کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہکوروناوائرس کی وباء کے دوران پاکستانی طلبا سمیت تمام غیرملکی طلبا کا اچھی طرح سے خیال رکھا جا رہا ہے۔

چائنا اکنامک نیٹ کے ذریعہ شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اب تک ووہان میں مقیم 300 سے زائد غیر ملکیطلبا محفوظ اور تندرست ہیں۔ ژاؤ یانگ پنگ نے کہا کہ حکام تمام غیر ملکی طلبا ء کو کھانا ، سبزیاں اور دیگر ضروری اشیا فراہم کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ وہ مستقل بنیاد پر طلبا کو تازہ سبزیاں ، پھل، ماسک اور دیگر ذاتی حفاظتی سامان فراہم کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ گزہاؤ کمپنی کی طرف سے خصوصی طور پر دی گئی 53.6 ٹن تازہ سبزیاں فوری طور پر 24 فروری 2020 کو ان طلبا کیلئے یونیورسٹی کے حوالے کی گئیں۔انٹرنیشنل ایجوکیشن کالج ووہان کے ڈائریکٹر لو لو وینسو کے مطابق ، بین الاقوامی طلبا کو بین کو مجموعی طور پر ،000 12ماسک ، 300 حفاظتی سوٹ اور چشمے ، 1200 جوڑے ڈسپوزایبل دستانے اور 40 بالٹی الکحل دے دی گئی ہے۔

لوؤ نے کہا کہ غیر ملکی طلبا کی اچھی طرح دیکھ بھال کرنا میرا فرض ہے اور ہم دنیا کو یہ بتانا چاہتے ہیںکہ چین کورونا وائرس کی اس وباء کے خلاف جنگ جیت جائے گا۔ دریں اثناء غیرملکی طلبا کی طرف سے سی یو جی ووہان اور اس کے عملے کی کوششوں کو سراہا گیا ہے۔ایک پاکستانی طالب علم نے کہا کہ وہ جس طرح سے طلبا کے مسائل کو حل کرنے کے لئے کوشاں ہیں وہ واقعی پہلے دن سے ہی خراج تحسین کے مستحق ہیں۔

اس کے علاوہ بعض طلبا نے رضاکارانہ طور پر اساتذہ کو غیر ملکی طلبا کی دیکھ بھال کرنے میں مدد کی ۔ان طلبا میں میں سے پاکستان کے مقصود الرحمٰن بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے چینی اساتذہ ہمیشہ ہماری مدد کرنے کے لئے بغیر کسی تاخیر کے اس وقت بھی تیار رہتے ہیں جب ہمیں ان کی مدد کی فوری ضرورت ہوتی تھی۔ میرے نزدیک چین میرے لئے گھر کی طرح ہے۔ واضح رہے کہ کورونا وائرس پھیلنے کے آغاز ہی سے یونیورسٹی حکام نے ہنگامی ردعمل کا طریقہ کار جاری کردیا تھا۔ انہوں نے تمام بین الاقوامی طلبا کو 18 گروپوں میں تقسیم کیا ہے ، اور ہر گروپ کا چارج سنبھالنے کے لئے ایک استاد مقرر کیا ہے۔ کوئی بھی طالب علم جسے مدد کی ضرورت ہوتی ہے وہ کسی بھی وقت انچارج اساتذہ سے رابطہ کرسکتا ہے۔