بی سی بی کا یوٹرن، مشفیق الرحیم پر پاکستان جانے کیلئے دباؤ بڑھنے لگا

معاہدے کے تحت وکٹ کیپر بیٹسمین ٹور پر جانے کے پابند ہیں،امید ہے کراچی میں واحد ون ڈے اور دوسرا ٹیسٹ کھیلیں گے:نظم الحسن

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب بدھ 26 فروری 2020 13:17

بی سی بی کا یوٹرن، مشفیق الرحیم پر پاکستان جانے کیلئے دباؤ بڑھنے لگا
ڈھاکا(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26فروری2020ء ) بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے مشفیق الرحیم پر پاکستان جانے کیلئے دباؤ بڑھانا شروع کردیا ،بی سی بی کے صدر نظم الحسن کا کہنا ہے کہ معاہدے کے تحت وکٹ کیپر بیٹسمین ٹور پر جانے کے پابند ہیں، امید ہے کراچی میں واحد ون ڈے اور دوسرا ٹیسٹ کھیلیں گے ،فیملی کو ان کی فکر لاحق ہے مگر ہم زلف محمود اللہ کی نہیں،ہمیں بھی سکیورٹی سے متعلق خدشات تھے لیکن بنگلہ دیشی ٹیم دو مرتبہ پاکستان جا کربحفاظت واپس آئی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے اپنے ان فارم بیٹسمین مشفیق الرحیم پراپریل میں پاکستان کے دورے پر جانے کیلئے دباؤ بڑھانا شروع کردیا ہے جس کی وجہ یہی ہے کہ سینئر کھلاڑیوں کی عدم موجودگی میں بنگلہ دیشی ٹیم پاکستان کے دورے پر دو مرتبہ آنے پر بھی خاطر خواہ کھیل پیش نہیں کر سکی جسے ٹی ٹونٹی سیریز کے بعد ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے پہلے ٹیسٹ میں بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑاتھا۔

(جاری ہے)

بنگلہ دیشی حکام اپنی ٹیم کی کارکردگی پر حد سے زیادہ مایوسی کا شکار ہیں جنہوں نے زمبابوے کیخلاف واحد ٹیسٹ کیلئے ناکامی کے شکار محمود اللہ کو بھی ڈراپ کردیا تھااور اسی میچ میں ڈبل سنچری سکور کرنے والے مشفیق الرحیم اب پاکستان ٹور کیلئے مرکز نگاہ بن گئے ہیں جنہوں نے اپنی فیملی کی جانب سے اعتراض کے باعث جنوری میں پاکستان جانے سے انکار کردیا تھا۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کا دورہ پاکستان سے قبل موقف یہ تھا کہ کھلاڑیوں کی دورے پر جانے یا نہ جانے سے متعلق رائے کا احترام کیا جائے گا لیکن ان نظم الحسن نے یو ٹرن لیتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ معاہدے کے تحت مشفیق الرحیم دورہ پاکستان پر واحد ون ڈے اور دوسرا ٹیسٹ کھیلنے کے پابند ہیں جن کو صرف اپنے نہیں بلکہ ملک کے بارے میں بھی سوچنا چاہئے ۔

میر پور میں پریس کانفرنس کے دوران نظم الحسن نے امید ظاہر کی کہ بنگلہ دیشی وکٹ کیپر بیٹسمین پاکستان کے دورے پر جائیں گے بلکہ ان تمام کھلاڑیوں کو جانا ہوگا جو بی سی بی سے زیر معاہدہ ہیں کیونکہ ان کی سوچ یہی ہے کہ کھلاڑیوں کو اپنی ذات کے بجائے ملک کا بھی خیال کرنا چاہئے کیونکہ ملکی مفاد اولین ترجیح ہوتا ہے جسے ہر ایک کو اپنے ذہن میں بٹھا نا پڑے گاکیونکہ ان سے معاہدہ کرتے وقت یہ بات واضح کردی گئی تھی کہ ٹیم کیلئے منتخب ہونے پر انہیں لازمی کھیلنا ہوگااور اب یہ بات قابل قبول نہیں کہ کوئی اس سے ہٹ کر فیصلہ کرے ۔

نظم الحسن کا کہنا تھا کہ انہیں بھی پاکستان ٹور سے قبل سکیورٹی خدشات درپیش تھے لیکن چونکہ اب بنگلہ دیشی ٹیم دو مرتبہ پاکستان کے دورے پر جا کر بحفاظت واپس آگئی ہے تو مشفیق الرحیم کو یہ جواز پیش نہیں کرنا چاہئے خاص کر اس وقت جب ان کی فیملی میں شامل محمود اللہ بھی پاکستان کا دورہ کر کے واپس آئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بڑی صاف سی بات ہے کہ فیملی مشفیق الرحیم کیلئے تو پریشانی کا اظہار کر رہی ہے لیکن ان کے ہم زلف محمود اللہ کیلئے نہیں جو تین مرحلوں پر مشتمل پاکستان ٹور پر دو مرتبہ جا چکے ہیں اور اگر انہیں محمود اللہ کیلئے کسی قسم کی پریشانی نہیں تھی تو پھر مشفیق الرحیم کیلئے بھی نہیں ہونی چاہئے ۔

بی سی بی کے صدر کا کہنا تھا کہ مشفیق الرحیم کو کم از کم پاکستان میں سکیورٹی اور دیگر معاملات کے بارے میں محمود اللہ اور دیگر کھلاڑیوں سے استفسار کرنا چاہئے تھا تاہم وہ اب بھی کسی کو دورے پر جانے کیلئے مجبور نہیں کریں گے لیکن کسی کو خدشات ہیں تو وہ انہیں پاکستان جانے والے کھلاڑیوں سے بات چیت کر کے دور کر سکتا ہے اور یقین ہے کہ اس کے بعد انکار کی کوئی صورت باقی نہیں رہے گی۔یاد رہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان واحد ون ڈے 3 اپریل کو کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جبکہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا دوسرا میچ بھی اسی گراؤنڈ پر5 اپریل سے شروع ہوگا۔