لبنان میں امریکیوں کی گرفتاری میں ملوث ذمے داران کی سزا کے لیے امریکی قانون کا بِل

مذکورہ قانونی بل لبنانی ذمے داران کی جانب سے امریکی شہری عامر فاخوری کی رہائی مسترد کرنے کے جواب میں سامنے آیا

بدھ 26 فروری 2020 14:35

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2020ء) امریکی سینیٹ کی خاتون رکن جین شاہین اور ان کے ساتھی ٹیڈ کروز نے ایک نئے قانون کا بل متعارف کرایا ہے۔ اس قانون کوزیرو ٹولیرنس ایکٹ کا نام دیا گیا ہے۔ اگر یہ قانون منظور ہو گیا تو اس کے ذریعے لبنانی حکومت کے اٴْن سرکاری ذمے داران پر پابندیاں عائد کی جا سکیں گی جو لبنان میں امریکی شہریوں کے خلاف غیر قانونی حراست اور گرفتاری میں ملوث ہیں۔

میڈیارپورٹس کے مطابق سینیٹر ٹیڈ کروز کے دفتر کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ مذکورہ قانونی بل لبنانی ذمے داران کی جانب سے امریکی شہری عامر فاخوری کی رہائی مسترد کرنے کے جواب میں سامنے آیا ۔ فاخوری امریکی ریاست نیوہیمشائر کے شہر ڈوور میں مقیم ہے۔

(جاری ہے)

بیان کے مطابق ستمبر 2019 میں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا جانے والا فاخوری چوتھے مرحلے کے سرطان کے مرض میں مبتلا ہے۔

لبنانی عدلیہ کی جانب سے عائد الزامات میں کہا گیا کہ فاخوری نے جن جرائم کا ارتکاب کیا ہے وہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم تک پہنچے ہوئے ہیں۔ یہ الزامات وقت گزرنے کے ساتھ ساقط نہیں ہو جاتے۔ اس کے علاوہ فاخوری پر الزام ہے کہ اس نے سال 2000 میں لبنان سے اسرائیلی انخلاء کے بعد بھی اسرائیلی دشمن کے ساتھ معاملات رکھے۔امریکی ذمے داران کے مطابق لبنانی عدلیہ کی جانب سے فاخوری پر عائد الزامات درست نہیں ہیں اور لبنانی ملیشیا حزب اللہ فرقہ وارانہ اور سیاسی کشیدگی بڑھانے کے واسطے اس معاملے سے فائدہ اٹھا رہی ہے۔

سینیٹ میں متعارف کرائے جانے والے نئے قانونی بل کے متن میں امریکی وزیر خارجہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ لبنان میں صرف فاخوری نہیں بلکہ تمام امریکیوں کی گرفتاری کے ذمے دار سرکاری عہدے داران کی فہرست تیار کی جائے۔ ان افراد کو امریکا میں داخل ہونے کا ویزہ حاصل کرنے سے روک دیا جائے اور ان افراد کے اہل خانہ اور معاونین کے لیے بھی امریکی ویزے پر پابندی لگا دی جائے۔

قانونی بل کے اس پیراگراف کے ضمن میں درجنوں افراد کو شامل کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے کہ ٹیڈ کروز اور جین شاہین کی جانب سے پیش کیے جانے والے بل میں لبنان میں عدلیہ، مسلح افواج، سیکورٹی فورسز اور حکومت کے تمام موجودہ اور سابقہ ارکان کو شامل کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ قانونی بل یہ مطالبہ کرتا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ کی وضع کردہ فہرست میں شامل تمام افراد کے امریکا میں مالی اثاثوں کو منجمد کر دیا جائے۔

یہ بات واضح ہے کہ امریکی سینیٹ کے ارکان سفارتی حلقوں کے ذریعے لبنان میں عامر فاخوری کی رہائی کے حوالے سے نا امید ہو چکے ہیں۔ امریکیوں نے ایک سے زیادہ مرتبہ لبنانی ذمے داران کے ساتھ اس مسئلے پر بات چیت کی ہے تاہم وہ انہیں فاخوری کی رہائی پر قائل کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ادھر ایران میں سابقہ گرفتار لبنانی نزار زکا کی جانب سے اس معاملے میں دل چسپی کا اظہار سامنے آیا ہے۔ نزار کا کہنا ہے کہ لبنانی ذمے داران اس معاملے میں کھلواڑ کر رہے ہیں۔