امریکی سرمایہ کار بجلی کی پیداوار، ترسیل، تقسیم، مصنوعی ذہانت، قابل تجدید توانائی اور تربیتی معاملات سمیت توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں،

پاکستان صاف ایندھن اور توانائی کی فراہمی کیلئے پرعزم ہے، 2025ء تک انرجی مکس میں قابل تجدید توانائی کا حصہ 52 فیصد اور 2030ء تک 63 فیصد تک بڑھائیںگے، وفاقی وزیر بجلی و پٹرولیم عمر ایوب خان کی امریکی وزیر تجارت ولبر راس سے ملاقات میں گفتگو

بدھ 26 فروری 2020 17:41

امریکی سرمایہ کار بجلی کی پیداوار، ترسیل، تقسیم، مصنوعی ذہانت، قابل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 فروری2020ء) وفاقی وزیر بجلی و پٹرولیم عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ امریکی سرمایہ کار بجلی کی پیداوار، ترسیل، تقسیم، مصنوعی ذہانت، قابل تجدید توانائی اور تربیتی معاملات سمیت توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں، پاکستان صاف ایندھن اور توانائی کی فراہمی کیلئے پرعزم ہے، 2025ء تک انرجی مکس میں قابل تجدید توانائی کا حصہ 52 فیصد اور 2030ء تک 63 فیصد تک بڑھائیںگے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں امریکی وزیر تجارت ولبر راس سے یہاں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر اور سیکرٹری بجلی و سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن بھی موجود تھے۔ امریکی وزیر تجارت پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی اور اقتصادی روابط کے فروغ کیلئے پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

عمر ایوب خان نے امریکی وزیر تجارت کی زیر قیادت وفد کو پاکستان کے توانائی کے شعبہ کی بہتری اور اس شعبہ میں اصلاحات کیلئے کی جانے والی کوششوں سے متعلق آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ذاتی طور پر ان کوششوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ عمر ایوب خان نے کہا کہ انرجی مکس میں پن بجلی اور قابل تجدید وسائل سے پیداوار میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ اس موقع پر ندیم بابر نے امریکی وفد کو پاکستان میں کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے حوالہ سے کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا اور پاکستان میں ایکسن موبل کمپنی کی دوبارہ سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بنیادی ڈھانچہ کی ترقی اور تیل و گیس کی تلاش و پیداوار کے شعبوں میں وسیع مواقع ہیں۔ امریکی وزیر تجارت نے کہا کہ ان کا دورہ پاکستان کے ساتھ تجارتی روابط کو فروغ دینے کی امریکی حکومت کی خواہش کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے رابطوں سے نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھے گی بلکہ تمام شعبوں میں تعلقات کو بھی مضبوط بنایا جا سکے گا۔ اس موقع پر فریقین نے توانائی کے شعبہ میں تعاون تیز کرنے پر اتفاق کیا۔