سعودی عرب میں لانڈری ، بیوٹی پارلرز اورباربر شاپس پر اہم پابندی عائد کر دی گئی

تینوں شعبوں میں رقم نقد کی بجائے ڈیبٹ کارڈ سے وصول کریں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 27 فروری 2020 11:29

سعودی عرب میں لانڈری ، بیوٹی پارلرز اورباربر شاپس پر اہم پابندی عائد ..
ریاض (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27فروری 2020ء) سعودی عرب میں بہت سے پیشوں پر لین دین کو ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے۔ جس کا مقصد منی لانڈرنگ کا خاتمہ کرنا ہے اور غیر قانونی کاروبار کی روک تھام ہے۔ اس حوالے سے مرحلہ وار کیش فری پروگرام پر عمل درآمد جاری ہے۔ سعودی حکومت کی جانب سے مزید تین پیشوں میں لین دین نقدی کے ذریعے کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

وزارت تجارت و صنعت کے تحت قومی پروگرام برائے انسداد تجارتی پردہ پوشی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یکم اپریل سے مزید تین شعبوں میں نقد رقم کی ادائیگی پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ یہ تین پیشے لانڈری، باربر شاپس اور بیوٹی پارلر ہیں، جہاں پر یکم اپریل 2020ء کے بعد رقم کی ادائیگی آن لائن ذریعے سے ہو گی۔ اس وجہ سے ان تینوں شعبوں سے جُڑے مالکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ یکم اپریل تک اپنے کاروباری مراکز پربینک ڈیبٹ کارڈ کی ڈیوائسز رکھوا لیں اور رقم کا لین دین اسی طریقے سے شروع کریں۔

(جاری ہے)

یکم اپریل کے بعد اگر بیوٹی پارلرز، لانڈری اور باربر شاپس پر چھاپے مارے جائیں گے۔ اگر کسی بھی مقام پر رقم کا لین دین نقدی کی صورت میں پایا گیا تو ایسے تجارتی مرکز کو بند کر دیا جائے گا ۔ ہدایات کے مطابق متعلقہ بینکوں سے مخصوص سپن سسٹم کی تنصیب کے مراحل کا آغاز ابھی سے کر دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ کیش فری لین دین کے پہلے مرحلے میں آٹو ورکشاپس اور پیٹرول اسٹیشنز کو پابند کیا گیا تھا کہ وہ تمام گاہکوں سے لین دین نقدی کی بجائے ڈیبٹ کارڈز کے ذریعے کریں گے۔

کیش فری پروگرام کا مقصد مملکت میں ایسے غیر مُلکی افراد کی نشاندہی ہے جو کسی سعودی کے نام سے یہاں پر کاروبار کر رہے ہیں اور ان کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ کیونکہ سعودی قوانین کے تحت کوئی غیر مُلکی نجی کاروبار نہیں کر سکتا۔ یہ سہولت صرف سعودی شہری کو حاصل ہے۔