امریکی صدر کی نیویارک ٹائمز کے خلاف قانونی چارہ جوئی

جمعرات 27 فروری 2020 12:36

امریکی صدر کی نیویارک ٹائمز کے خلاف قانونی چارہ جوئی
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 فروری2020ء) امریکہ میں صدارتی انتخابات کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر روس سے روابط کے الزامات پر مبنی مضمون کی اشاعت پر گذشتہ روز نیویارک ٹائمز کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ صدر ٹرمپ کی جانب سے میڈیا کو ہدف تنقید بنائے جانے کے بعد یہ اپنی نوعیت کا پہلا قانونی اقدام ہے۔ 27 مارچ 2019ء کو’’ دی ریل ٹرمپ رشیا کوئیڈ پرو کو‘‘ کے زیرِ عنوان کالم میں مضمون نگار سابق ایگزیکٹو ایڈیٹر میکس فرانکل نے لکھا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے مخالف امیدوار ہلیری کلنٹن کے خلاف روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے مدد لینے کا معاہدہ کر رکھا تھا۔

صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے وکیل چارلس ہارڈر نے اپنے تحریری موقف میں کہا ہے کہ نیو یارک ٹائمز کے ادارتی شعبے کو کالم میں شامل حقائق کے منافی مواد کا بخوبی علم تھا تاہم انتہائی تعصب کے باعث اسے شائع کرکے قارئین کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی تاکہ انتخابی نتائج پر اثر ڈالا جا سکے۔

(جاری ہے)

یہ مقدمہ یوکرائن پر دباؤ سے متعلق سینیٹ میں مواخذے کا سامنا کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔

2016ء کے انتخابات میں روسی مداخلت کی تحقیقات کرنے والے خصوصی مشیر رابرٹ مولر نے گزشتہ اپریل میں بتایا تھا کہ روس سے روابط کے ذریعے معلومات فراہم کر کے الیکٹرانک طور پر فائدہ اٹھانے کی کوشش گئی تاہم اسے مجرمانہ سازش نہیں کہا جا سکتا ۔ قانونی چارہ جوئی کے جواب میں نیو یارک ٹائمز کے ترجمان نے الزامات تسلیم کرنے سے انکار کیا اور کہا کہ امریکی قوانین عوام کو قومی اہمیت کے معاملے پر رائے قائم کرنے کا حق دیتے ہیں۔ ڈیموکریٹک امیدوار برنی سینڈرز نے بھی مقدمے کے بارے میں ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے آزادی صحافت کو سلب کرنے کی کوشش کی ہے۔