افغانستان میں آئندہ کوئی چیف ایگزیکٹو نہیں ہوگا، ترجمان اشرف غنی

حالیہ انتخابات کے نتیجے کے مطابق افغان حکومت کو تسلیم کرنا ہوگا،صدیق صدیقی کا انٹرویو

جمعرات 27 فروری 2020 15:01

افغانستان میں آئندہ کوئی چیف ایگزیکٹو نہیں ہوگا، ترجمان اشرف غنی
کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2020ء) افغان صدر کے ترجمان نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت نہیں بنے گی اور صدر اشرف غنی مزید ایسا کوئی سیاسی نظام قبول نہیں کریں گے۔انھوں نے یہ بات افغان ٹی وی کو انٹرویومیں کہی،ترجمان صدیق صدیقی سے پوچھا گیا کہ دوسری مدت کے لیے صدر کی حلف برادری کی تقریب کیا امریکی دباؤ پر مؤخر کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغان حکومت نے یہ فیصلہ کرتے ہوئے قومی مفاد کو پیش نظر رکھا ہے۔انھوں نے کہا کہ امریکی اتحادیوں کے خیال میں چونکہ یہ ہفتہ تشدد کی کارروائیاں بند رکھنے کے لیے مختص ہے اس لیے یہ بات مناسب ہوگی کہ امن عمل کو اولیت دینے کے لیے حلف برداری کی تقریب مؤخر کی جائے۔سیاسی تنازع کو ختم کرنے کے لیے قومی حکومت کی تشکیل کے سوال پر ترجمان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ صدر غنی تمام سیاسی رہنماؤں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں اور چاہیں گے کہ وہ نئی حکومت کا حصہ بنیں۔

(جاری ہے)

لیکن پانچ برس تک جیسی اتحادی حکومت قائم رہی، اس قسم کا سیاسی نظام یا ڈھانچہ مزید نہیں ہوگا۔ صدارتی انتخابی مہم کے دوران صدر غنی نے یہ بات واضح کردی تھی کہ اگلی حکومت میں چیف اگزیکٹو کا کوئی عہدہ نہیں ہوگا۔ترجمان نے کہا کہ اتحادی حکومت کی جگہ آئندہ کی حکومت کا ڈھانچہ اسلامی جمہوریہ افغانستان کی طرز کا ہوگا۔عبداللہ عبداللہ کی جانب سے حکومت تشکیل دینے سے متعلق سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ حالیہ انتخابات کے نتیجے کے مطابق افغان حکومت کو تسلیم کرنا ہوگا۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ غیر یقینی صورتحال کی کوئی گنجائش باقی نہ رہے۔انھوں نے کہا کہ صدر اشرف غنی سب کی شمولیت پر مشتمل حکومت تشکیل دیں تاکہ ملکی استحکام کو یقینی بنایا جاسکے اور طالبان کے ساتھ مشکل مذاکرات کے معاملے کو آگے بڑھایا جاسکے۔