28 لاکھ روپے والی گاڑی کی قیمت 38 لاکھ ہوگئی ہے، قیمتوں میں اضافے کی وجہ ڈالر مہنگا ہونا اور ٹیکس میں اضافہ ہے ، قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداوار

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی اور ٹیکسز میں اضافہ ہوا، بجٹ میں سیلز ٹیکس میں بھی اضافہ کیا گیا، حکومت نے تو خود قیمتوں میں اضافہ کیا ،پیدوارا 5 لاکھ تک پہنچ جائے تو قیمتیں نیچے آنا شروع ہو جاتی ہیں، عبد الرزاق دائود کی بریفنگ

جمعرات 27 فروری 2020 16:17

28 لاکھ روپے والی گاڑی کی قیمت 38 لاکھ ہوگئی ہے، قیمتوں میں اضافے کی وجہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2020ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار کے چیئر مین سینیٹر احمد خان نے کہاہے کہ 28 لاکھ روپے والی گاڑی کی قیمت 38 لاکھ ہوگئی ہے، قیمتوں میں اضافے کی وجہ ڈالر مہنگا ہونا اور ٹیکس میں اضافہ ہے جبکہ مشیر تجارت عبد الرزاق دائود نے کہاہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی اور ٹیکسز میں اضافہ ہوا، بجٹ میں سیلز ٹیکس میں بھی اضافہ کیا گیا، حکومت نے تو خود قیمتوں میں اضافہ کیا ،پیدوارا 5 لاکھ تک پہنچ جائے تو قیمتیں نیچے آنا شروع ہو جاتی ہیں۔

جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار کا سینیٹر احمد خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں کاروں کہ قیمتوں میں اضافے کی وجوہات کا جائزہ لیا گیا ۔انجینئرنگ ڈیویلپمنٹ بورڈ کے جنرل مینیجر ناصر بیگ کی جانب سے بریفننگ دی گئی انہوںنے کہاکہ گاڑیوں کی قیمتوں یا طلب و رسد کو مانیٹر کرنا ہمارا کام نہیں، ہم گاڑیوں کی اسمبلنگ، مینوفیکچرنگ اور درآمدی پارٹس کو دیکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ 28 لاکھ روپے والی گاڑی کی قیمت 38 لاکھ ہوگئی ہے، قیمتوں میں اضافے کی وجہ ڈالر مہنگا ہونا اور ٹیکس میں اضافہ ہے،گاڑیوں کے انجن باہر سے منگوائے جاتے ہیں۔ سینیٹر بہرام مند خان نے کہاکہ وزارت صنعت و پیداوار گاڑیوں کی قیمتیں کنٹرول نہیں کر رہی ہے،۔مشیر تجارت عبدالرزاق دائود نے کمیٹی کو بریفننگ دیتے ہوئے کہاکہ گاڑیوں کا تمام خام مال درآمد ہوتا ہے، پچھلے بجٹ میں اس پر کسٹمز اور ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کیا گیا۔

مشیر تجارت نے کہاکہ بجٹ میں سیلز ٹیکس میں بھی اضافہ کیا گیا، حکومت نے تو خود قیمتوں میں اضافہ کیا،ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی اور ٹیکسز میں اضافہ ہوااس کی وجہ سے گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا، ڈالر 100 سے بڑھ کر 160 روپے تک پہنچ گیا،ییلو کیب اسکیم شروع کی گئی جو کامیاب نہیں ہوئی۔مشیر تجارت نے کہاکہ ییلو کیب اسکیم درآمدی گاڑیوں پر دی گئی، اس سے آٹو انڈسٹری کو بڑا دھچکا لگایا گیا، جنوری میں گاڑیوں کی پیداوار میں اضافہ شروع ہوگیا ہے۔مشیر تجارت نے کہاکہ پیدوارا 5 لاکھ تک پہنچ جائے تو قیمتیں نیچے آنا شروع ہو جاتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :