سپریم کورٹ نے معذور ٹیچر کی بحالی کی خلاف سروس ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا

جمعرات 27 فروری 2020 17:15

سپریم کورٹ نے معذور ٹیچر کی بحالی کی خلاف سروس ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم ..
لاہور۔27 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 فروری2020ء) سپریم کورٹ نے معذور ٹیچر کی بحالی کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل پر سروس ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیچنگ کیلئے پروفیشنل ڈپلومہ یا ڈگری حاصل کرنا ضروری ہے۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ اگر معلم معذور ہے تو اسے جھوٹ بولنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ فاضل بنچ نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر شیخوپورہ کا فیصلہ بحال کر دیا۔پنجاب حکومت نے اپیل میں موقف اختیار کیا کہ معذور معلم ندیم اختر نے 2004ء میں تعیناتی کے وقت علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا جعلی ڈپلومہ فراہم کیا، 2010 ء میں ریگولرائزیشن کے دوران ڈپلومے کی تصدیق میں جعلسازی پکڑی گئی، جعلسازی پکڑی جانے کے بعد معلم کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔پنجاب سروس ٹربیونل نے معذور معلم کو ملازمت پر بحال کر دیا۔