کشمیریوں کی تحریک آزادی میں ساتھ تھے،ہیں اور رہیں گے، میجرجنرل بابر افتخار

ظلم کیخلاف کشمیریوں کی آوازوں کودبایا نہیں جاسکتا، بھارت کی دفاعی تیاریوں اورہرخفیہ سازش پرنطر ہے، جنگ چھڑی تو غیرارادی نتائج ہوںگے، ہم امن چاہتے ہیں، امریکی صدر نے بھی پاکستان کے خطےمیں کردارکی تعریف کی۔ ترجمان پاک فوج کی میڈیا بریفنگ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 27 فروری 2020 17:55

کشمیریوں کی تحریک آزادی میں ساتھ تھے،ہیں اور رہیں گے، میجرجنرل بابر ..
راولپنڈی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 فروری 2020ء) ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ آزادی کی جدوجہد میں کشمیریوں کے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے، ظلم کیخلاف کشمیریوں کی آوازوں کو دبایا نہیں جاسکتا، بھارت کی دفاعی تیاریوں اور ہر خفیہ سازش پر نطر ہے، جنگ چھڑی تو غیرارادی نتائج ہوں گے، ہم امن چاہتے ہیں، امریکی صدرنے بھی پاکستان کے خطے میں کردار کی تعریف کی۔

انہوں نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کے ارد گرد تمام ممالک میں کورونا وائرس پھیل رہا تھا۔ لیکن کورونا وائرس سے متعلق وزارت صحت بہترطریقے سے کام کررہی ہے۔ پاکستان میں کورونا وائرس کے صرف دوکیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ہم کورونا وائرس کے معاملے میں مدد کیلئے تیارہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک بین الاقوامی تسلیم شدہ تنازع ہے۔

(جاری ہے)

مسئلہ کشمیر اب بین الاقوامی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے حالات سے دنیا آگاہ ہے۔ بھارت نے 73 سال سے کشمیرمیں ظلم و ستم کا سلسلہ جاری کیا ہوا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ دنیا بھر میں بھارت کے خلاف مظاہرے ہورہے ہیں۔ ظلم کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو دبایا نہیں جاسکتا۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام جس کرب سے گزر رہے ہیں اس کا پورا احساس ہے۔

ہمارے ملک کی قیادت نے مسئلہ کشمیرکو ہر سطح پراجاگر کیا ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے آگے کیسے بڑھنا ہے یہ فیصلہ قیادت نے کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتوں نے بھارت سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انتونیوگوتریس نے بھی مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پاسداری پر زور دیا۔آزادی کی جدوجہد میں کشمیریوں کے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے دفاعی بجٹ میں بہت فرق ہے۔

لیکن دفاعی بجٹ میں فرق کے باوجود آپ نے دیکھا ہم نے پچھلے سال کیا کیا۔ ہم ہردم تیار ہیں اورملک پرکوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ جبکہ بھارت دنیا بھرمیں سب سے زیادہ فوجی اخراجات کرنے والے تین ممالک میں آتا ہے۔ بھارت کی تمام دفاعی تیاریوں پرنظر ہے۔ دو جوہری طاقتوں کےدرمیان جنگ کی کوئی جگہ نہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ امن کا راستہ اپنایا جائے۔

ہمیں دیکھنا ہے کہ کیا خطہ جنگ کا متحمل ہوسکتا ہے۔ جنگیں حب الوطنی،عوام کے اعتماد اور سپاہ کی قابلیت پر لڑی جاتی ہیں۔ ہم اپنے دشمن کی ہر خفیہ سازش سے باخبر ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج دفاع وطن کیلئے ہر میدان میں ہمہ وقت تیار ہے۔ خطے میں جنگ چھڑی تو اس کے غیر ارادی نتائج ہوں گے۔ ایل او سی پر بھارت کی شرانگیزیوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔

بھارتی فوج اسکول جاتے بچوں کو نشانہ بنانے سے بھی نہیں چوکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشتگردی کے خلاف کامیاب جنگ لڑی ہے۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کامیابی کی بہت بھاری قیمت ادا کی ہے۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 80 ہزار جانوں کی قربانی دی گئی۔ آج کھیل کےمیدان آباد ہیں۔ رد الفساد کو تین سال مکمل ہونے کو ہیں۔ آپریشن رد الفساد بہت مشکل اور دائمی امن کیلئے اہم مرحلہ ہے۔

ان آپریشن کے دوران سترہ ہزار دہشتگرد مارے گئے۔ 450 ٹن سے زیادہ بارودی مواد تحویل میں لیا گیا۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں1200سے زائد چھوٹے بڑے آپریشن کیے۔ آپریشنز کے دوران القاعدہ کے ایک ہزار سے زیادہ دہشتگرد پکڑ ے اور مارے گئے۔  ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات بہترین ہیں۔ افغان طالبان اور امریکا معاہدے کے مثبت اثرات سامنے آئیں گے۔ امریکی صدر نے بھی پاکستان کے خطے میں کردار کی تعریف کی۔