افریقی کھلاڑی جونٹی روڈز نے پاکستان کے محفوظ ملک ہونے کا عملی مظاہرہ پیش کردیا

موٹر بائیک پر اسلام آباد اور مری کی سیرو تفریح، اپنے کھیل کے دنوں میں مجھے کبھی زیادہ ممالک کو دیکھنے کا موقع نہیں ملا کیونکہ اپنے دوروں کے دوران میں صرف ہوائی اڈے، ہوٹلوں اور سٹیڈیم تک ہی محدود رہتا تھا مگر اب کوچ اور کمنٹیٹر کی حیثیت سے میں یہ یقینی بنا رہا ہوں: مایانازافریقی کھلاڑی کا ٹویٹ

Usama Ch اسامہ چوہدری جمعرات 27 فروری 2020 22:02

افریقی کھلاڑی جونٹی روڈز نے پاکستان کے محفوظ ملک ہونے کا عملی مظاہرہ ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 27 فروری 2020) : افریقی کھلاڑی جونٹی رہوڈز نے پاکستان کے محفوظ ملک ہونے کا عملی مظاہرہ پیش کردیا۔ تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقا کے سابق کھلاڑی اور مایاناز فیلڈر جونٹی روڈز نے موٹربائیک پر اسلام آباد اور مری کی سیر و تفریح کی۔ اس حوالےسے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اپنے کھیل کے دنوں میں مجھے کبھی زیادہ ممالک کو دیکھنے کا موقع نہیں ملا کیونکہ اپنے دوروں کے دوران میں صرف ہوائی اڈے، ہوٹلوں اور سٹیڈیم تک ہی محدود رہتا تھا مگر اب کوچ اور کمنٹیٹر کی حیثیت سے میں یہ یقینی بنا رہا ہوں کہ میں زیادہ سے زیادہ تجربہ کرسکوں۔

واضع رہے کہ سابق جنوبی افریقی کھلاڑی اور دنیا کے مایہ ناز فیلڈر جونٹی رہوڈز بھی پی ایس ایل کے لیے پاکستان آنے کے لیے پرجوش تھے۔

(جاری ہے)

ایک انٹرویو میں کرکٹ کمنٹیٹر اور سابق پروٹیز سٹار کا کہنا تھا کہ 2015 ءاور 2016 ءکے بعد ایک بار پھر پاکستان جانے کا موقع مل رہا ہے اور وہاں کرکٹ کے فروغ میں کردار ادا کرنے کے لیے پرجوش ہوں۔

انہوں نے کہا تھا کہ پی ایس ایل میں نوجوان کرکٹرز کی مہارت سے بڑا متاثر ہوا ہوں، پاکستان کرکٹ کو مضبوط رکھنے کے لئے لیگ کا کردار اہم ہوگا۔49سالہ جونٹی رہوڈز نے کہا تھا کہ یو اے ای کی سلو پچز پر فاسٹ باﺅلرز کی کارکردگی متاثر کن ہے لیکن بلے باز غلطیاں کر رہے ہیں، ٹیموں کی بیٹنگ کا زیادہ تر بوجھ غیر ملکی کرکٹرز اٹھا رہے ہیں، اچھی بات یہ ہے کہ نوجوان کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل سٹارز اور کوچز سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع مل رہا ہے، یہ تجربہ آگے چل کر انٹر نیشنل کرکٹ میں ان کے کام آئے گا۔

جونٹی رہوڈز نے کہا تھا کہ پی ایس ایل کی وجہ سے پاکستانی کرکٹرز کی فیلڈنگ میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے، انٹرنیشنل کرکٹ میں بھی اس شعبے میں گرین شرٹس کی کارکردگی میں نمایاں فرق نظر آنے لگا ہے۔جونٹی رہوڈز کا مزید کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے خلاف اپنے بلے سے زیادہ اچھی کاکردگی نہیں دکھاسکے کیوں کہ پاکستان کو اس وقت وسیم اکرم،وقار یونس،ثقلین مشتاق اور مشتاق احمد جیسے باﺅلرز کی خدمات حاصل تھیں تاہم اب وہ پاکستان جاکر گھومنے پھرنے کے خواہاں ہیں ۔