دہلی فسادات کے سرپرست خود کو تشدد سے دورکھیں. امریکا کا عجیب مطالبہ
اوآئی سی کی انگڑائی‘ٹوئٹر پر بھارت میں مسلمانوں پر تشدد کے خلاف مذمتی بیان
میاں محمد ندیم جمعرات 27 فروری 2020 23:59
(جاری ہے)
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ بھارت کے ساتھ ہی نئی دہلی میں متنازع شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران پرتشدد واقعات پیش آئے‘سوشل میڈیا پر وائرل متعدد ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہندوتوا کے حامی مشتعل افراد نے مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچایا اور مساجد سمیت گھروں کو نذر آتش کردیا‘ایک ویڈیو میں پولیس کی موجودگی واضح نظر آرہی ہے لیکن وہ مشتعل آر ایس ایس کے کارکنوں کو روکنے میں بے بس رہی.اس ضمن میں بھارتی سپریم کورٹ نے متنازع شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف درخواست سماعت کے دوران پولیس کی کارکردگی پر سوال اٹھایا اور کہا کہ اگر پولیس اپنا فرض ادا کرتی تو مشتعل افراد بچ نہیں سکتے تھے.علاوہ ازیں بھارت نے امریکی کمیشن پر دارالحکومت نئی دہلی میں ہونے والے نسلی فسادات کو سیاسی رنگ دینے کا الزام عائد کیا جہاں امریکی صدر کے دورہ بھارت کے دوران ہونے والے فسادات میں کم از کم 32 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے.دوسری جانب اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف حالیہ اور خوفناک تشدد کی مذمت کی‘او آئی سی نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ او آئی سی نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف حالیہ اور خوفناک تشدد کی مذمت کی ہے، جس کے نتیجے میں بے گناہ افراد ہلاک اور زخمی ہوئے جبکہ مساجد اور مسلمانوں کی املاک کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا.او آئی سی نے ان گھناﺅنی کارروائیوں کے متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا‘او آئی سی نے بھارتی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلم مخالف تشدد کی کارروائیوں کے لیے مشتعل افراد اور مرتکب افراد کو قانون کے دائرے میں لائے اور پورے ملک کے مسلم شہریوں کے ساتھ پورے بھارت میں اسلامی مقدس مقامات کی حفاظت کو یقینی بنائے.دہلی میں گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران ہندووں اور مسلمانوں میں ہونے والے ان بدترین فسادات میں منظم گروپوں نے مساجد، مزاروں، دکانوں اور مسلمانوں کی دیگر املاک کو نذر آتش کیا.بدھ کو عالمی مذہبی آزادی کے امریکی کمیشن نے اپنے بیان میں نئی دہلی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہلی میں ہونے والے تشدد اور مسلمانوں پر ہونے والے حملوں کو روکنے کے لیے پولیس کی جانب سے مداخلت نہ کرنے کی خبریں انتہائی پریشان کن ہیں.
مزید اہم خبریں
-
سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع جنرل طلال بن عبداللہ آل سعود کی پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات، دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے کے اقدامات پر تبادلہ خیال
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی کراچی کے علاقے لانڈھی میں خودکش حملے کی مذمت
-
عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کو زیر بحث نہیں لایا جا سکتا،سپیکر قومی اسمبلی
-
لاہور ہائیکورٹ کا ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور اور ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنے کا حکم
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
-
ورلڈ پریس فوٹو ایوارڈ: مردہ بچی کو تھامے فلسطینی خاتون کی تصویر کو
-
ٹوبہ ٹیک سنگھ ،باپ ،بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماریہ کی ڈی این رپورٹ میں زیادتی کے شواہدنہیں ملے
-
پاکستان میں سال 2023 کے دوران موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
-
اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائیگا،دہشتگردوں سے مذاکرات نہیں ہونگے،اعظم نذیر تارڑ
-
رمضان شوگر مل ریفرنس کیس وزیراعظم شہبازشریف اور حمزہ شہبازکی حاضری سے معافی کی درخواست منظور
-
سپیکر پرلازم ہے کہ وہ آئین اور قانون کی پاسداری کریں،عمر ایوب
-
اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی قرارداد کو امریکہ نے ویٹو کر دیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.