شامی فوج کے حملے میں جاں بحق ترک فوجیوں کی تعداد میں اضافہ

ادلب میں فضائی حملے میں جاں بحق ترک فوجیوں کی تعداد 34 ہو گئی۔ غیر ملکی میڈیا

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر جمعہ 28 فروری 2020 07:25

شامی فوج کے حملے میں جاں بحق ترک فوجیوں کی تعداد میں اضافہ
ادلب ((اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 فروری 2020ء) شامی حملے میں جاں بحق ترک فوجیوں کی تعداد میں اضافہ۔ ادلب میں فضائی حملے میں جاں بحق ترک فوجیوں کی تعداد 34 ہو گئی۔ 
تفصیلات کے مطابق شام کے علاقے ادلب میں شامی افواج کے فضائی حملے میں جاں بحق ہونے والے ترک فوجیوں کی تعداد اضافے کے بعد 34 ہو گئی ہے۔ ابتدائی طور جاں بحق افراد کی تعداد 3 بتائی جا رہی تھی جو کہ بڑھتی ہوئی 9 تک جا پہنچی تھی۔

آخری اطلاعات کے مطابق جاں بحق ترک فوجیوں کی تعداد 29 بتائی گئی تھی جبکہ تازہ اطلاعات کے مطابق بتایا جا رہا ہے کہ شامی فوج کے حملے میں 34 ترک فوجی جاں بحق ہوئے ہیں۔ 
جبکہ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق ترک فوجیوں کی تعداد 33 ہے۔ واضح رہے کہ شام کےعلاقےادلب میں شامی افواج کی جانب ترک فوج پر فضائی حملہ کیا گیا جس میں بھاری جانی نقصان کی اطلاعات تھیں۔

(جاری ہے)

حملے کے بعد صدر رجب طیب اردوان کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس میں وزراء اور فوجی حکام نے شرکت کی۔
ترک فوج پر ہونے والے خوفناک فضائی حملے کے نتیجے 29 ترک فوجیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کے علاوہ 36 کے قریب ترک فوجیوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات تھیں۔
معروف ترک اخبار صبا نے بتایا کہ ترک صدر کی زیر صدارت انقرہ میں قومی سلامتی کا ہنگامی اجلاس جاری ہے جس میں اعلیٰ عہدیدار شریک ہیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق ترک حکام نے بتایا کہ ادلب کے علاقے میں تعینات ترک فوجیوں پر ہونے والا حملہ شامی افواج نے کیا ہے۔ تازہ صورت حال کے مطابق شامی فوج اپنے اتحادی روس کی فضائیہ کی مدد سے شامی علاقے ادلب پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کے لیے فیصلہ کن لڑائی لڑ رہی ہے اور اس لڑائی میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران اس صوبے میں متعدد قصبوں اور دیہات پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ترک صدر رجب طیب ایردوان نے کہا تھا کہ ترک فوج ادلب میں شامی فورسز کو ان کی چوکیوں سے رواں ہفتے پسپا کر دے گا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا جب شامی فورسز روسی فضائیہ مدد سے ادلب میں پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس عسکری پیش قدمی کی وجہ سے شامی صوبے ادلب سے قریب ایک ملین افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے جبکہ ترکی اس خطے میں باغیوں کی امداد کے لیے اپنے سینکڑوں فوجی تعینات کر چکا ہے۔