سپریم کورٹ نے لیگی ایم پی اے کاشف محمود کی نااہلی کا فیصلہ معطل کر دیا

لیگی رہنما کاشف محمود کو جعلی ڈگری کی بنا پر ہائیکورٹ نے نااہل قرار دیا تھا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 28 فروری 2020 10:45

سپریم کورٹ نے لیگی ایم پی اے کاشف محمود کی نااہلی کا فیصلہ معطل کر دیا
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔28 فروری 2020) : سپریم کورٹ نے لیگی ایم پی اے کاشف محمود کی نااہلی کا فیصلہ معطل کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق جسٹس مظہر عالم میاں خیل کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کی۔دوران سماعت سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو معطل کر دیا۔بتایا گیا ہے کہ پی پی 241 بہاولنگر سے مسلم لیگ (ن )کے ایم پی اے کاشف محمود کی نااہلی کیخلاف اپیل پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا نااہلی کا فیصلہ معطل کر دیا ۔

کاشف محمود کو جعلی ڈگری کی بنا پر ہائیکورٹ نے نااہل قرار دیا تھا۔ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف کاشف محمود نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جعلی ڈگری پر نا اہل ہونیوالے مسلم لیگ ن کے ایم پی اے کاشف محمود کو ڈی نوٹیفائی کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

وہ پی پی 241 چشتیاں سے پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی ناہلی کا فیصلہ سنایا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ ن کے ایم پی اے کا شف محمود کو ڈی نوٹیفائی کر دیا اور پی پی 241 چشتیاں سے ان کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن واپس لے لیا ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی ڈگری ثابت ہونے پر 31 جنوری کو ان کی نا اہلی کا فیصلہ سنایا تھا۔05 نومبر 2019ء کو درخواست گزار عبدالغفار کی جانب سے محمد سرور چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔

سرور چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ کاشف چوہدری کی نااہلی سے متعلق عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ مگر عدالت نے کیس دوبارہ سماعت کے لئے مقرر کیا، عدالت نے یونیورسٹی سے ڈگری کی تصدیق طلب کیا تھا۔ دوران سماعت الخیر یونیورسٹی کی رپورٹ پڑھ کر عدالت میں سنایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق الخیر یونیورسٹی نے تصدیق کر دی کہ کاشف چوہدری الخیر یونیورسٹی کا کبھی اسٹوڈنٹس نہیں رہا۔

سرور چوہدری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ کاشف چودہری 62 ون ایف پر پورا نہیں اترتا، عدالت ایسے بد عنوان شخص کو نااہل قرار دے۔ جس پر کلثوم خالق ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ رپورٹ غلط ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ یہ رپورٹ عدالت نے الخیر یونیورسٹی سے منگوائی تھی، وہ پڑھ رہے تھے، کلثوم خالق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ یہ رٹ پٹیشن قابل سماعت نہیں ہے۔

عدالت میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ثنا اللہ عدالت میں پیش ہوئے ، ثنا اللہ زاید ایڈووکیٹ نے دوران سماعت کہاکہ الیکشن کمیشن نے درخواست گزار کی استدعا کو درست قرار دیا، کاشف چوہدری نے بی بی اے کی جعلی ڈگری الیکشن کمیشن میں جمع کروائی۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی محمد کاشف چوہدری کی نااہلی پر فیصلہ محفوظ کیا بعدازاں کاشف چوہدری کو نااہل قرار دے دیا گیا ۔