Live Updates

عمران خان کی حکومت کو گھر بھیجنے کا فیصلہ کیا جا چکا تھا

پی ٹی آئی حکومت کی تبدیلی کا طریقہ کار اور وقت کا تعین بھی کر لیا گیا لیکن پھر عمران خان سمجھ گئے اور آخری موقع سمجھ کر کام کرنے کی ٹھان لی۔ حبیب اکرم

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 28 فروری 2020 10:59

عمران خان کی حکومت کو گھر بھیجنے کا فیصلہ کیا جا چکا تھا
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-28فروری2020ء) معروف صحافی حبیب اکرم کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت بننے کے ایک ماہ بعد ایک سرکاری افسر سے ملاقات ہوئی اور ان سے حکومت سے متعلق پوچھا تو اس نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کے لوگ اتنے کم فہم ہیں جس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ان لوگوں نے خود کو درست نہ کیا تو جلد ہی گھر بھیج دئیے جائیں گے۔

اور ایسا چند ہی دنوں میں ثابت ہونے لگا۔ان صاحب نے بھی وقت سے قبک ریٹائرمنٹ لے لی تھی اور چند ماہ گزرنے کے بعد ہی تحریک انصاف کی حکومت کا متبادل ڈھونڈنا شروع کر دیا گیا۔حکومت کو گھر بھیجنے کا طریقہ کار بھی طے کر لیا گیا تھا اور وقت کا تعین بھی کر لیا گیا تھا۔اُس منصوبے پر عمل ہوتا تو شاید اگلے ماہ تک نئے پاکستان کی کہانی پرانی ہو جاتی۔

(جاری ہے)

لیکن جو طے کیا گیا تھا وہ نہ ہو سکا اور پی ٹی آئی کی حکومت منہ کے بل گرتے ہوئے بچ گئی۔جس طوفان میں پہلے پنجاب اور ہھر وفاق نے غرق ہونا تھا وہ تھم گیا،تاہم اس صورتحال کو سمجھ کر وزیراعظم نے حالات درست کرنے کی کوشش شروع کر دی۔اور اب ان کی حکومت کچھ کرتے ہوئے دکھائی دے رہی ہے۔حبیب اکرم نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی ٹیم کی ابھی بھی پرفارمنس زیرو ہے لیکن عمران خان اپنی بھرپور توانائی لگا رہے ہیں تاکہ معاملات کو بہتری کی طرف لے کر جایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے احتساب کا نعرہ لگا کر الیکشن تو جیت لیا لیکن یہ ایک سیاسی حربہ تھا اور آخر پر پی ٹی آئی حکومت کو بھی نیب قوانین میں ترمیم کرنا پڑی۔احتساب کا شور ایک سیاسی حربہ تھا جسے اپوزیشن کو دفاعی پوزیشن پر لانا پڑا۔حبیب اکرم نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے گذشتہ ڈیڑھ سال میں جو کارگردگی دکھائی اس کے بعد وہ خود بلدیاتی الیکشن سے ڈرنے لگ گئے ہیں۔لیکن بلدیاتی الیکشن بھی عمران خان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے،حبیب اکرم نے مزید کیا کہا ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے:
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات