دُبئی : سوتن لانے کی دھمکی دے کر بیوی کی غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ کا علاج ڈھونڈ لیا

اماراتی خاوند نے بار بار ٹریفک خلاف ورزیاں کرنے والی بیوی کو دھمکی دی کہ اگر وہ باز نہ آئی تو دوسری شادی کر لے گا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 28 فروری 2020 12:28

دُبئی : سوتن لانے کی دھمکی دے کر بیوی کی غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ کا علاج ..
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28فروری 2020ء) متحدہ عرب امارات میں ٹریفک خلاف ورزی کے معاملے میں کوئی رعایت نہیں برتی جاتی۔اسی وجہ سے خصوصاً تارکین وطن بہت زیادہ ناراض رہتے ہیں کہ ذرا ذرا سی خلاف ورزی پر اُنہیں بھاری جرمانہ عائد کر دیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے اُن کا اچھا خاصا کباڑا ہو جاتا ہے۔ تاہم اماراتی خواتین بھی ٹریفک خلاف ورزیوں کے معاملے میں زیادہ پیچھے نہیں ہیں۔

امارات میں ایک خاوند اپنی بیوی کی وجہ سے بہت پریشان رہنے لگا تھا جس کی غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ کی وجہ سے آئے روز کے ٹریفک جرمانوں نے ان کے گھر کا بجٹ خراب کر دیا تھا۔ خاوند کی جانب سے کئی بار بیوی کو سمجھایا گیا، مگر بیوی پر عائد ہونے والے ٹریفک جرمانوں میں کوئی کمی نہ آئی۔ آخرکار تنگ آئے خاوند نے اپنی بیوی کو دھمکی دی کہ اگر اُس نے اب کوئی ٹریفک خلاف ورزی کی تو وہ اور کچھ نہیں کرے گا، بلکہ دوسری شادی کر کے اُس کی سوتن سر پر لا بٹھائے گا۔

(جاری ہے)

خاتون یہ دھمکی سُن کر ہکا بکا رہ گئی ، اور پھر اسے اندازہ ہوا کہ اس کا خاوند اس کی ٹریفک خلاف ورزیوں کی وجہ سے کس قدر پریشان ہے اور اس کی رقم کا کتنا نقصان ہو رہا ہے۔ سوتن کے خوف سے اماراتی خاتون سُدھر گئی اور اس نے ٹریفک قوانین کی پابندی کرنا شروع کر دی۔اماراتی خاتون پر گزشتہ چند مہینوں کے دوران اکا دُکا ٹریفک جرمانہ ہی ہوا ہے، جس کے بعد خاوند بھی اُس سے راضی ہو گیا ہے اور اس نے دوسری بیوی لانے کی دھمکی کو عملی رُوپ نہیں دیا۔

گزشتہ سال دُبئی ٹریفک پولیس کی جانب سے جرمانوں میں رعایت کی اسکیم متعارف کرائی گئی جس سے لاکھوں مقامی اور غیر مُلکی افراد نے بہت فائدہ اُٹھایا۔ اسکیم سے مستفید ہونے والوں ایک ایسی اماراتی خاتون کا بھی پتا چلا ہے جس نے خود پر عائد بھاری ٹریفک جرمانے معاف کرا لیے۔ یہ ٹریفک جرمانے چند سو درہم یا چند ہزار درہم کے نہیں تھے بلکہ ڈیڑھ لاکھ درہم سے زائد کے تھے۔

یہ رقم پاکستانی کرنسی میں 63 لاکھ سے زائد بنتی ہے۔ جو اماراتی خاتون امیرہ اسماعیل پر طویل عرصے سے عائد تھے۔ خلیج ٹائمز کے مطابق امیرة ان جرمانوں کی وجہ سے گاڑی کی ملکیت سے متعلق دستاویز کی توسیع بھی نہیں کروا سکتی تھی۔ مگر جب گزشتہ سال جرمانوں میں رعایت کی اسکیم متعارف کرائی گئی تو امیرہ نے مسلسل ایک سال تک کوئی بھی نئی ٹریفک خلاف ورزی کا ارتکاب نہ کر کے ماضی میں عائد ڈیڑھ لاکھ درہم کا جرمانہ معاف کروا لیا۔

امیرة نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ اس کی ٹریفک جرمانوں سے متعلق پریشانی اس قدر آسانی سے ختم ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ دُبئی میں ٹریفک جرمانوں کے ستائے عوام کے لیے گزشتہ سال 7 فروری 2019ء کو ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بہت شاندار رعایتی اسکیم متعارف کرائی تھی جس کے تحت عوام 25 فیصد سے لے کر 100 فیصد تک ٹریفک جرمانوں کی رقم معاف کروا سکتے تھے۔

اس رعایتی اسکیم سے دُبئی میں مقیم مقامی اور تارکین وطن کی بڑی تعداد نے فائدہ اُٹھایا اور اپنے مختلف نوعیت کے چھوٹے اور بہت بڑے جرمانے معاف کرانے میں بھی کامیاب ہو گئے۔یہ اسکیم 6 فروری 2020ء کو ختم ہو گئی تھی۔ تاہم دُبئی میں مقیم افراد نے اس اسکیم کو جاری رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس حوالے سے انتہائی شاندار سُنا دی گئی ہے۔ دُبئی پولیس نے اعلان کیا ہے کہ عوام کی سہولت کی خاطر یہ اسکیم عنقریب دوبارہ شروع کی جائے گی۔