پاکستان میں کورونا وائرس ختم ہونے کے قریب پہنچ گیا

فروری کے آخر یا مارچ میں فلو سیزن ختم ہوجائے گا، جس کے ساتھ کورونا وائرس بھی ختم ہوجائے گا، یوں کورونا پاکستان میں دوسرے ممالک کی طرح نہیں پھیلے گا۔ ایپی لیپسی فاؤنڈیشن پاکستان کی صدر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 28 فروری 2020 18:43

پاکستان میں کورونا وائرس ختم ہونے کے قریب پہنچ گیا
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28 فروری 2020ء) ایپی لیپسی فاؤنڈیشن پاکستان کی صدر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سیزن ختم ہونے کے قریب ہے، فروری کے آخر یا مارچ میں فلو سیزن ختم ہوجائے گا، جس کے باعث کورونا پاکستان میں دوسرے ممالک کی طرح نہیں پھیلے گا۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اگرچہ پاکستان میں کورونا وائرس پہنچنے کی خبر پریشان کن ضرور ہے مگر محض پریشان ہونے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ حکومت اور عوام کو مل کر عملی اقدامات اور حفاظتی تدابیر اختیار کرنا ہوں گے۔

امید یہ ہے کہ یہ وائرس بھی فلو وائرس کی طرح فروری کے آخر یا مارچ کے مہینے میں ختم ہوجائے گا۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے عوام الناس، مختلف امراض اور مرگی کے مریضوں اور دوسرے لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا کہ شہری کورونا وائرس سے خوفزدہ نہ ہوں بلکہ حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔

(جاری ہے)

جن لوگوں میں قوت مدافعت کا نظام ٹھیک طرح سے کام کررہا ہو تو ان میں سے 98 فیصد مریض بخار، نزلہ ، کھانسی کے بعد صحت مند ہوجاتے ہیں۔

یہ وائرس 2 سے3 فیصد لوگوں کے لئے جان لیوا ثابت ہوتا ہے جن کے جسم میں اگر قوت مدافعت کا نظام ٹھیک طرح سے کام نہیں کررہا ہو یا پھر کمزور ہو۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ چونکہ فلو سیزن کا خاتمہ ہورہا ہے اس لئے پاکستان میں کورونا وائرس چین، اٹلی، ایران و دیگر ممالک کی طرح نہیں پھیلے گا۔ مزید برآں سربراہ قومی ادارہ صحت اطفال ڈاکٹرجمال رضا نے کہا کہ بچوں میں کورونا وائرس پھیلنے کا خدشہ بہت کم ہے، بچوں کو صرف نزلہ اور چھینکوں کی صورت میں اسکول سے چھٹی کروائیں، بچوں کو بس احتیاط کروائیں۔

انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کورونا وائرس نے دنیا بھر میں خوف پھیلا رکھا جبکہ کورونا کوئی قاتل وائرس نہیں ہے۔ دنیا بھر میں اب تک کورونا کے 83 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے، 25 تا 40 سال کے افراد کی اموات کی شرح صرف 0.2 فیصد ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ وائرس سے اموات کی شرح صرف دو فیصد ہے، 98 فیصد صحتیاب ہوجاتے ہیں۔ کرونا وائرس سے مرنے والوں میں زیادہ تر تعداد عمر رسیدہ افراد کی ہے۔ جو پہلے ہی کسی موذی مرض میں جیسے  دمہ، ٹی بی، شوگر میں مبتلا ہیں اور60 سال سے زائد عمر کے افراد اس سے زیادہ متاثرہوئے۔ چینی تحقیق کے مطابق خواتین کے مقابلے میں مرد زیادہ کرونا وائرس کا شکارہو رہے ہیں جبکہ بچے وائرس سے سب سے کم متاثر ہوئے۔