مہاتیر محمد نے استعفیٰ دینے کے بعد قوم سے معافی مانگ لی

میرے مستعفی ہونے کے بعد ملک میں جو سیاسی بحران پیدا ہوا ہے اس پر عوام سے معافی چاہتا ہوں: سابق ملائشین وزیراعظم کا خطاب

Usama Ch اسامہ چوہدری جمعہ 28 فروری 2020 19:28

مہاتیر محمد نے استعفیٰ دینے کے بعد قوم سے معافی مانگ لی
کوالامپور (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 28 فروری 2020) : مہاتیر محمد نے استعفیٰ دینے کے بعد قوم سے معافی مانگ لی، تفصیلات کے مطابق ملائشیاء کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد نے اپنا استعفیٰ دینے کے بعد ٹی وی پر خطاب کیا اور کہا کہ میرے مستعفی ہونے کے بعد ملک میں جو سیاسی بحران پیدا ہوا ہے اس پر عوام سے معافی چاہتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ میں دوبارہ وزیراعظم بننے کے لیے تیار ہوں لیکن کسی بھی سیاسی اتحادی کے بغیر حکومت کو بنایا جائیگا۔

دوسری جانب ملائیشین رہنماء انور ابراہیم نے دعویٰ کیا ہے کہ حکمران اتحاد کی 3 سیاسی جماعتوں نے انہیں اپنا وزیر اعظم نامزد کیا ہے۔ واضع رہے کہ وزیراعظم مہاتیر محمد نے 24 فروری کو عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا ، جس کے بعد انہوں نے بطور نگران وزیراعظم کے عہدہ سنبھال لیا ہے۔

(جاری ہے)

ا س سے قبل مہاتیر محمد نے اعلان کیا تھا کہ وہ نومبر 2020 میں مستعفی ہو جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایشیا پیسیفک تعاون اجلاس میں استعفیٰ دے دوں گا،تاہم غیر ملکی میڈیا کے مطابق مہاتیر محمد نے اپنا استعفیٰ ملائیشیا کے بادشاہ کو جمع کرا دیا ہے۔ مہاتیر محمد کی جماعت ملک میں نئی حکومت کی تشکیل کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ مہاتیر محمد نے مستعفی ہونے کا فیصلہ عوامی انصاف پارٹی کے چیئرمین انور ابراہیم کے مشورے سے کیا۔

مہاتیر محمد نے کہا کہ مستعفی ہونے کا میرا یہ فیصلہ پرانا ہے جس کا پہلے بھی تذکرہ کر چکا ہوں۔یہ بات بھی قابل غور رہے مہاتیر محمد کی ہراپان جماعت پارٹی2018 میں برسر اقتدار آئی تھی، جس کے بعد انہوں نے انور ابراہیم کے ساتھ معاہدہ کیا تھا کہ وہ وزیراعظم کا عہدہ انہیں سونپیں گے۔ تاہم کسی قسم کی مدت کا تعین نہیں کیا گیا تھا۔ ملائیشین وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکمران اتحادی جو بھی فیصلہ کریں نومبر میں مستعفی ہو جاؤں گا۔ تاہم پھر انہوں نے چند ہی روز میں استعفیٰ دے کر نگران وزیراعظم کا عہدہ سنبھال لیا۔ خبر رساں ادارے کو انٹر ویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حمایت حاصل ہوئی تو دوبارہ حکومت بنا لیں گے۔

متعلقہ عنوان :