وہ واقعہ جب ماروی سرمد نے پاکستان کو سیکولر ملک بنانے کا مطالبہ کیا

پاکستان سیکولر ملک بن کر رہے گا، ہم یہ جنگ جیت کر دکھائیں گے ۔ ماروی سرمد

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی بدھ 4 مارچ 2020 16:51

وہ واقعہ جب ماروی سرمد نے پاکستان کو سیکولر ملک بنانے کا مطالبہ کیا
لاہور (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 04 مارچ 2020 ء ) وہ واقعہ جب ماروی سرمد نے پاکستان کو سیکولر ملک بنانے کا مطالبہ کیا، ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان قمر اور سماجی کارکن ماروی سرمد کے جھگڑے کے بعد پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر ایک بار پھر سے وائرل ہو گئی ۔ تفصیلات کے مطابق سماجی کارکن ماروی سرمد ماضی میں پاکستان کو سیکولر ملک بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔

نجی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے ماروی سرمد نے کہا تھا کہ  آئین کےآرٹیکل 62 اور 63 میں کیا ہے اس آرٹیکل پر فیصلہ کون کرے گا۔ جس پر ردعمل دیتے ہوئے پروگرام میں شریک مہمان و تجزیہ کار زید حامد نے کہا کہ آرٹیکل 62اور 63 میں تین باتیں ہیں۔جس میں حکمران کاکرپشن سے پاک ، مسلمان اور دو قومی نظریہ پر پختہ یقین ہونا چاہیے۔ جس پر ماروی سرمد نے کہا کہ پاکستان ایک سیکولر ملک بن کر رہے گا اور ہم یہ جنگ جیت کر دکھائیں گے۔

(جاری ہے)

مذہب کی بنیاد پر کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں کی جائے گی، ساتھ ہی ساتھ ماروی سرمد نے اس پرانی ویڈیو میں آسیہ بی بی کے جیل میں ہونے کا شکوہ بھی کیا۔
واضح رہے نجی نیوز چینل کے ایک پروگرام میں معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر اور خاتون صحافی ماروی سرمد کے درمیان انتہائی تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے شو میں خلیل الرحمان قمر اور ماروی سرمد بطور مہمان گفتگو کا حصہ تھے جس میں عدالت کی جانب سے خواتین مارچ کی اجازت سے متعلق بات چیت جاری تھی۔

دوران پروگرام سماجی کارکن ماروی سرمد کے ’’میرا جسم میری مرضی ‘‘ کا نعرہ لگانے پر ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ اپنا جسم دیکھو جا کے، کوئی تھوکتا نہیں ہے آپ کے جسم پر، تیرے جسم میں ہے کیا، اس پر مرضی چلاتا کون ہے؟ بے حیا عورت کے جسم پر کوئی تھوکتا بھی نہیں ہے، گھٹیا عورت، خلیل الرحمان قمر ماروی سرمد پر برس پڑے۔ جے یو آئی ف کے رہنما اور سینیٹر مولانا فیض محمد بھی بطور مہمان اس گفتگو کا حصہ تھے۔  خلیل الرحمان قمر نے انتہائی سخت لہجہ اپناتے ہوئے میرا جسم میری مرضی کا نعرہ لگانے پر ماروی سرمد کو گھٹیا اور بے حیا عورت قرار دے دیا۔