کمپیٹیشن کمیشن کا لیسکو و گیپکو دفاتر پر انسپکشن کا عمل مکمل

پاورسیکٹر میں 3سال کی بولی کے ریکارڈ کا جائرہ لیا گیا، ترجمان

جمعرات 5 مارچ 2020 22:08

لاہور۔5 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مارچ2020ء) کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے پاور سیکٹر میں بولی کے عمل میں ممکنہ کارٹل کی مدد کے شبہ میں دو کمپنیوں کے لاہور اور گوجرانوالہ کے دفاتر پر سرچ اور انسپکشن کا عمل مکمل کر لیا ،سی سی پی کے ترجمان کے مطابق انسپکشن کے دوران پاورسیکٹر میں پچھلے 3سال کے بولی کے ریکارڈ کا جائرہ لیا گیاجس سے ظاہر ہو ا کہ ڈسکوز جس میں لیسکو ، میپکواور ٹیسکو شامل ہیں جب لائن ہارڈ ویئر کے سامان کا ٹینڈر جاری کر تے تھے تو ان کے سپلائرز اس سامان کی قیمتوں اور تعدادسے متعلق آپس میں رابطے میں رہتے تھے،یہ عمل کمپیٹیشن ایکٹ کے سیکشن 4کی خلاف ورزی ہے ۔

سی سی پی کے مطابق اگر یہ الزامات درست ثابت ہو گئے تو اس ساز باز کے عمل سے ڈسکوز کو اربوں روپے کے نقصان پہنچائے جانے کا اندیشہ ہے،ترجمان کے مطابق سی سی پی پبلک پروکیورمنٹ میں اور خاص کر پاور سیکٹر پبلک پروکیورمنٹ میں ساز باز کے عمل کو روکنے کے لئے ہمیشہ سے کوشاں رہا ہے اور ماضی میں بھی اس سلسلے میں متعدد اقدامات اٹھا چکا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان سمیت متعدد ترقی پذ یر ممالک میں جی ڈی پی کا پچیس سے تیس فی صد پبلک پروکیورمنٹ کی مد میں صر ف ہو جاتا ہے اس لئے قومی خزانہ کو نقصان سے بچانے کے لئے ا ن کمپیٹیشن مخالف سر گرمیوں کی روک تھا م نہایت ضروری ہے،انہوں نے بتایا کہ سی سی پی انکوائری ٹیم نے اس سرچ اور انسپکشن کے عمل سے اہم دستاویز قبضے میں لے لی ہیں ۔