کروناوائرس پر قابو پانے کیلئے سندھ حکومت تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے،ناصر شاہ

عوام کو گھبرانا نہیں چاہئے البتہ احتیاتی تدابیر ضرور اختیار کریں،وزیراطلاعات سندھ کا پاکتان ایکسی لینس کلب کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 7 مارچ 2020 18:28

کروناوائرس پر قابو پانے کیلئے سندھ حکومت تمام وسائل بروئے کار لا رہی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مارچ2020ء) صوبائی وزیربلدیات، اطلاعات ، آرکائیز، ہائوسنگ و ٹائون پلاننگ، فاریسٹ اینڈ وائلڈ لائف سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کروناوائرس پر قابو پانے کیلئے سندھ حکومت تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے،عوام کو گھبرانا نہیں چاہئے البتہ احتیاتی تدابیر ضرور اختیار کریں، اس حوالے سے چائنہ سمیت دیگر ممالک سے مسلسل رابطے میں ہیںاور صوبے بھر کے تمام اضلاع سے یومیہ رپورٹ فراہم کی جارہی ہے، جس کا تفصیلی جائزہ لیا جا رہا ہے اور مزید اقدامات کیلئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ایکلسیلنس کلب کی جانب سے ان کے اعزاز میں منعقدہ ایک شام گیسٹ اسپیکر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے بچائو سے متعلق کئے جانے والے اقدامات کے تحت اسکولوں، جامعات کو بند کرنے کے فیصلے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جس کی منطق سمجھ سے بالاتر ہے، کیونکہ بچے مستقبل ملک کے اثاثے ہیں،ان کی بہتر صحت ہی ہمارے حق میں ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ حالیہ کراچی میں عمارت گرنے پر سندھ حکومت کو تشویش ہے،حکومت متعلقہ علاقائی افسران و دیگر عملے کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں غیر ممالک سمیت دیگر صوبوں کے لوگوں کے آنے کا نہ رکنے والا سلسلے جاری ہے، جس کے باعث کچی آبادیاں قائم ہو رہی ہیں، جو حکومت کیلئے ایک بہت بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے، یہ ہی معاشرتی خرابیوں کی جڑ ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں غیر قانونی عمارتوںکی تعمیر کا سلسلہ ماضی کے مختلف ادوار میں شروع ہوا، ان غیر قانونی عمارتوںکی تعمیر میں ملوث سرکاری افسران کے خلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ روز قبل سندھ کیبینیٹ میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی خصوصی عدالتوں کے قیام کی منظوری دی جا چکی ہے اور قوانین بھی تیار کئے جا رہے ہیں، یہاں جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیاں تو کی جاتی ہیں، لیکن انہیں سزائیں نہیں ہوتیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں 900 سے زائد غیر قانونی عمارتوں کو منہدم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران ، عملے اور نام نہاد بلڈرز باالخصوص سادہ لوگ عوام کوکی لوٹ کھسوٹ سے متعلق انصاف کی فراہمی کیلئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی عدالتوں کا قیام نا گزیر ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ حکومت ’سرسبز سندھ‘ کے نعرے سندھ بھر سمیت کراچی کی لیاری ندی و دیگر متعلقہ علاقوں میںپیپلز اربن فاریسٹ منصوبہ پر عمل پیرا ہے، اس حوالے سے مختلف ممالک سے معاہدے طے پا چکے ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی میں دیگر صوبوں سے آنے والے لوگوں اور ان کی غیر قانونی آبادکاری سے پیدا ہونے والے سیوریج، ڈرینیج و پینے کے پانی کا مسئلے کو حل کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورنگی پرکشش تجارتی سرگرمیوں کا مرکز ہے، جہاں مختلف منصوبوں کا افتتاح پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کیا ہے، جبکہ کورنگی میں پیپلزپارٹی کا کوئی بھی نمائندہ حتی کہ یو سی چیئرمین تک منتخب نہیں ہے، لیکن سندھ کا کونہ کونہ ہمارا ہے، ہم اس کی حفاظت اور ترقی کریں گے۔

انہوںنے کہا کہ سندھ بھر کے تمام اضلاع سمیت کراچی کے ماسٹر پلان کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ پاکستان ایکسیلنس کلب کے چیئرمین حمید بھٹو نے کہا کہ صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے اپنے سیاسی کیریئر میں نہایت ہی ملنساری کے ساتھ ملک و قوم کی ترقی میںہمیشہ اپنا اہم کردار ادا کیا ہے، انہوں نے اپنے آپ کو تکلیف دے کر ہمیشہ مسکراہٹ کے ساتھ قوم کی خدمت میں کوشاں ہیں۔

پاکستان ایکسلینس کلب کا مقصد ہی ملک و قوم کی ترقی میں حصہ ڈالنے والے ایکسیلنس شخصیات کی پذیرائی کرنا ہے، اس سلسلے میں ہر 15یوم کے بعد منعقدہ گیسٹ اسپیکر پروگرام میں اہم شخصیات کے ہمراہ شام منعقد کرکے ان کو ان کی زندگیوں میں ہی خراجِ تحسین پیش کرنا ہے۔ تقریب میں فیڈریشن آف پاکستان ، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکھر سندھ کا تیسرا بڑا تجارتی شہر ہے، قدرت نے وہاں تجارت سے متعلق ماحول پہلے سے تیار کیا ہوا ہے،سکھر میں ایک بہت بڑا تفریحی مقام شاہ جو بیلو بھی موجود ہے، چھوارے کی عالمی منڈی ہے۔

اس لئے سکھر کو عالمی شہر بنایا جا سکتا ہے، لیکن افسوس کہ وہاں ڈرائی پورٹ نہیں ہے۔ میں صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ سے گذارش کروں گا کہ سکھر کو عالمی شہر بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے سید ناصر حسین شاہ کی شخصیت کو رول ماڈل بنایا ہے، کسی کو بھی ان سے کوئی شکایت لاحق نہیں ہے ، یہ ایک درویش صفت انسان کی نشانی ہے، اس لئے سید ناصر حسین شاہ کو چاہئے کہ مذکورہ اللہ تعالیٰ کی نعمت کی حفاظت کریں اور یہ میراث اپنے بچوں کو منتقل کریں۔

پاکستان ایکسیلنس کلب کے چیف پیٹرن انور علی سانگی نے کہا کہ سید ناصر حسین شاہ سے عرصہ دراز سے بے لوث محبتوں کا رشتہ ہے، وہ دوستوں کے دوست اور شفیق انسان ہیں۔ ایکسیلنس کلب ملک کے ایکسیلنس شخصیات کی ہمت افزائی کرتی رہے گی۔ سیکریٹری انڈسٹری، حکومت سندھ اور ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نسیم الغنی سہتو نے کہا کہ سید ناصر حسین شاہ کے عملی اقدامات کے پیش نظر یقینا سندھ معاشی طور پر مستحکم ہوگا اور تاجر برادری و حکومت کے مابین خوشگوار تعلقات کی فضا بھی پروان چڑھے گی۔

سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ نے کہا کہ جہاں افسران کی سوچ انتہا کو پہنچتی ہے وہاں سید ناصر حسین شاہ کی سوچ کا آغاز ہوتا ہے، وہ ہمیشہ وزارت کے مفاد میں ہی کام کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ سابق نائب صدر ایف پی سی سی آئی، بزنس مین ، سابق مشیر اور یمن کے اعزازی کائونسلیٹ مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ پاکستان ایکسیلنس کلب اور حمید بھٹو کے 11 منعقدہ پروگراموں کی کارکردگی اس لئے قابل تعریف ہے کہ انہوں نے میرٹ کو کبھی بھی پامال نہیں کیا۔

صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ مسکراتے ہوئے مشکل سے مشکل حالات کا مقابلہ کرنا اور اس کا حل تلاش کرنا جانتا ہے، ملک و قوم کی ترقی کیلئے محنت، جوش، ولولے کے جذبے سے ہمیشہ پیش پیش رہتے ہیں، یہ ہی سبب ہے کہ پارٹی کی قیادت انہیں کئی محکموں کے فولیو تفویض کرکے اعتماد کا اظہار کرتی ہے۔ نہوںنے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ سید ناصر حسین شاہ کراچی ماس ٹرانزٹ جیسے بڑے منصوبے کی سرپرستی کریں گے، کیونکہ یہ منصوبہ کراچی کے لوگوں کیلئے بہت اہم ہے۔

کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر عمر ریحان نے کہا کہ ایکسیلنس کلب ایک منفرد ارہ ہے ، جس نے بیوروکریسی اور تاجروں کے بعد اب حکمرانوں کوبھی جوڑنے جیسے کٹھن مرحلے پر کام کااغاز کیا ہے، یہ عمل قابل ستائش ہے، جس سے تینوں اسٹیک ہولڈرز کے مابین روابط کا سلسلہ فروغ پائے گا جو ملک کے مفاد میں ہے۔ سید ناصر حسین شاہ کو سوسائٹی میں ایک قابل، جفاکش اور مخلص صوبائی وزیرکی حیثیت سے پہچان ہے، یہ ہی سبب ہے کہ لوگ ان سے بے حد پیار کرتے ہیں۔

سابق صوبائی وزیراور معروف بینکر شجاعت علی بیگ نے کہا کہ سندھ حکومت میں بہت ساری وزارتوں کی ذمہ داریاں اد اکرنے کیلئے سندھ کیبینیٹ میں ایک ہی وزیر ہے، وہ ہے سید ناصر حسین شاہ،جس کے باعث انہیں کام بھی زیادہ کرنے پڑتے ہیں اورہر ایک سے محبت و شفقت سے پیش آتے ہیں۔ معروف بزنسمین عظیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت میں دیگر وزراء میں سے سید ناصر حسین شاہ کو ان کی بہتر کارکردگی کے باعث پسند ہے، ملک وقوم کی ترقی کیلئے ان کی بڑی خدمات ہیں۔

ایڈیشنل آئی جی پولیس سرور جمالی نے کہا کہ دعائیں ہیں کہ ناصر حسین شاہ دن دگنی، رات چگنی ترقی کرے۔ صاس موقع پرپاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن سندھ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر عبدالغفور شورو،سینیٹر ڈاکٹر کریم خواجہ، ایڈیشنل سیکریٹری انڈسٹریز ، حکومت سندھ آغا فخر حسین ، سابق سیکریٹری آفتاب حسین میمن،شمس جعفرانی، محکمہ بلدیات کے اسپیشل سیکریٹری چراغ الدین ہنگورو، محکمہ انفارمیشن کے ڈائریکٹر جنرل منصور احمد شیخ،ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ رحمت اللہ شیخ، سابق ایم پی اے وقار حسین شاہ، سابق جیل سپرنٹنڈنٹ سید شاکر حسین شاہ، اعجاز احمد کھوکھر، وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ارشد مغل ،محمود احمد خان، زاہد انصاری، بزنس مین عبید احمد شاہ، سندھ بنک کے سینئر وائس پریزیڈنٹ دلاور احمد ڈکھن، نیشنل بنک کے وائس پریزیڈنٹ قاضی شہاب الدین، ابن حسن، اعجاز احمد، سابق وائس چانسلر اکبر حیدر سومرو، ڈاکٹر امیر سولنگی، ڈاکٹر مختیار بھٹو، میجر انورخورشید ، رحمت اللہ لاشاری، ڈاکٹر شام سندر آڈوانی، ڈاکٹر خورشید احمد ہاشمی، ندیم ہاشمی، نسیم بھٹو، منظور لاڑک، اختر آرائیں، ثانیہ چوہدری، شیرون کمار، محمدحسان، محمد شاہد، ملک عبدلجبار، حاکم ناریجو، نازیہ علی، عزیز مہیسر، بابر عباس، فرزانہ خان، عروسہ علی، صابی خان، رحمت اللہ شیخ، محمد شبی، ادریس کچھی، نور احمد ، جاوید خالد، اسلم شیخ، عبدالسمیع، سلمان اسمائیل، کیپٹن شاہ زیب عالم، کمانڈر سیفی نقوی، عمیر احمد آرائیںو دیگر نے بھی صوبائی وزیر سیدناصر حسین شاہ کی خدمات پر روشنی ڈالی۔

تقریب میں سید ناصر حسین شاہ کو پاکستان ایکسیلنس کلب کی ایکزیکٹو کمیٹی کی ممبر شپ اور شیلڈ پیش کی گئی، علاوہ ازیں پاکستان ایکسیلنس کلب کے نئے ممبران معروبزنس مین صداقت حسین، کیپٹن شاہ زیب عالم، شیخ امتیاز، عمیر احمدآرائیں، احسن محنتی، آغا فخر حسین، ڈاکٹر لبنیٰ صدیقی، سید عبید شاہ کو سرٹیفکیٹ پیش کئے گئے جبکہ دیگر مہمانانِ گرامی کو سندھ کا روایتی تحفہ اجرک پیش کیا گیا۔