اسلام قبول کرکے پاکستانی میں شادی کرنے والی یورپی لڑکی کا عورت مارچ کی حامی خواتین کیلیے پیغام

آپ خوش قسمت ہیں کہ اسلامی ملک میں پیدا ہوئیں،اسلام میں آپکو ہر قسم کا تحفظ حاصل ہے،پھرعورت مارچ ننگا پھرنے کے لیے کیا جا رہا ہے؟۔آپ کو جو بچپن سے سکھایا جاتا ہے ہم نے اسلام قبول کرنے کے بعد سیکھا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 9 مارچ 2020 13:52

اسلام قبول کرکے پاکستانی میں شادی کرنے والی یورپی لڑکی کا عورت مارچ ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔09مارچ 2020ء) عورت مارچ کے حوالے سے لوگوں کی مختلف رائے دیکھنے میں آ رہی ہے۔کوئی اس کا حامی نظر آتا ہے تو کوئی مخالف۔عورت مارچ کی حامی خواتین کا کہنا ہے کہ ہم یہ مارچ عورتوں کی آزادی کے لیے کر رہی ہیں۔تاہم اسی حوالے سے یورپ سے پاکستان آنے والی ایک لڑکی جس نے یہاں آنے کے بعد اسلام قبول کیا اور پاکستانی لڑکے سے شادی کی کا کہنا ہے کہ میں نے پاکستان میں بہت سفر کیا اور مجھے یہ کبھی نہیں لگا کہ یہاں عورت کو عزت اور آزادی نہیں مل رہی۔

پاکستان میں لڑکیوں کو ہر شعبے میں آزادی حاصل ہے،مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ایسی کون سی آزادی ہے جو آپ کو چاہئیے،کیا آپ یورپی خواتین کی طرح بننا چاہتی ہیں،اور آپ کو ننگا پھرنے کی آزادی چاہئے؟علینا نامی لڑکی نے مزید کہا کہ شاید آپکو اندازہ نہیں کہ آپ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں رہتی ہیں۔

(جاری ہے)

آپ کو اندازہ ہی نہیں کہ آپ کتنے قسمت والے ہو کیونکہ آپ ایک اسلامی ملک میں پیدا ہوئے۔

آپ لوگوں کو سب کچھ بچپن سے کھایا جاتا ہے ہمیں تو کچھ نہیں سکھایا جاتا۔ہم نے تو اسلام قبول کرنے کے بعد سب سیکھا۔کاش میں بھی ایک اسلامی ملک میں پیدا ہوئی۔
۔خیال رہے کہ اس سے قبل ایک پاکستانی کرسچین خاتون نے ماروی سرمد اور عورت مارچ والوں کے نام اہم پیغام دیا تھا جس میں انہوں نے کہا کہ "میں اسلام کی تعلیمات صحیح طرح نہیں جانتی لیکن پاکستان جیسے اسلامی ملک میں رہ کر یہ سیکھا ہے کہ جو عورت جسم ڈھانپ کر چلتی ہے اس کی عزت ہوتی ہے، ماروی سرمد خواتین کو ذلیل نہ کرو"۔

کرسچن خاتون کا ویڈیو پیغام مزید کہنا تھا کہ ماروی سرمد گاؤں کی خواتین کو بھی ذلیل کروا رہی ہیں اور خود بھی ذلیل ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے عورتوں کو برہنہ ہو کر چلنا نہیں سکھایا، ماروی سرمد آپ امریکہ اور دوسرے ملکوں سے سیکھ کر پاکستان کو تباہ نہ کرو کیونکہ پاکستان کو بڑی محنت اور قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا ہے اب اس کے لوگوں کو ذلیل نہ کیا جائے۔