کرو نا وا ئر س کے خلا ف وزیر اعلی اور سندھ حکومت متحرک ہے عوا م کو گھبرا نے کی ضرورت نہیں ،سید ناصر حسین شاہ

عمران خان صر ف ٹو ئٹ کے وزیر اعظم ہیں،وفاق کرونا وائرس کے معاملے پر سنجیدگی نہیں دکھا رہا ہے،وزیر بلدیات سندھ کی پریس کانفرنس

جمعرات 12 مارچ 2020 23:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2020ء) سندھ کے وزیر اطلا عا ت ،بلدیا ت ،ہا سنگ و ٹا ن پلا ننگ ،مذہبی امو ر اور جنگلا ت و جنگلی حیا ت سید نا صر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کرو نا وا ئر س کے خلا ف وزیر اعلی اور سندھ حکومت پو ر ی طر ح متحرک ہے عوام کو گھبرا نے کی ضرورت نہیں ہے سو شل میڈیا پر بہت سی با تیں غلط کہی جا رہی ہیں عوام اس پر کا ن نہ دھریں ہم نے سائبر کرا ئم کو لکھا ہے کہ وہ اس طر ح کی غلط خبریں چلا نے والو ں کے خلا ف کا روائی کریں ۔

ہم دعا ں پر یقین رکھتے ہیں میر ی تما م بز ر گو ں اور گدی نشینو ں سے اپیل ہے کہ وہ اس وباسے چھٹکا رے کے لئے د عا کریں جبکہ حکومت اس کے خلا ف بھر پو ر اقدا ما ت کر رہی ہے ائر پو ر ٹس پر انتظا ما ت وفا ق کی ذمہ دا ر ی ہے تا ہم محکمہ سندھ نے وہا ں اسٹا ف کیا ہے ہما ر ے وزیر اعظم صر ف ٹو ئٹ کے وزیر اعظم ہیں جبکہ انہیں چا ہئے تھا کہ وہ اس وباسے نمٹنے کیلئے تما م وزرا ئے اعلی کا اجلا س طلب کر تے اور مشتر کہ لا ئحہ عمل طے کر تے وفاق کرونا وائرس کے معاملے پر سنجیدگی نہیں دکھا رہا ہے۔

(جاری ہے)

وہ سندھ اسمبلی کے کمیٹی رو م میں پریس کا نفرنس سے خطا ب کر رہے تھے اس مو قع پر ان کے ہمرا ہ معر و ف آر ٹسٹ قیصر خا ن نظا ما نی بھی مو جو د تھے سید نا صر حسین شاہ نے مزید کہا کہ وزیر اعلی سندھ کرو نا وا ئر س کے حوالے سے رو زا نہ کی بنیا د پر وزیر اعلی ہا س میں اجلا س منعقد کر رہے ہیں اب تک 198 افراد کے ٹیسٹ کروا ئے جا چکے ہیں جن میں 14 افراد میں کرو نا وائرس پایا گیا ہے اور یہ ٹیسٹ ان افرا د کے کر وائے گئے جو کہ تفتا ن سے آ ئے ہیں کل بھی 28 افراد کی رپورٹس آئی جوکہ سب نیگیٹوہیں ۔

انہو ں نے کہا کہ بیرونی ممالک سے آنے والے افراد کی اسکریننگ کی جارہی ہے سکھر کے آئیسولیشن سینٹر میں ایک ہزار افراد کی گنجائش ہے صوبہ سندھ میں 1500 افراد سے رابطہ کیا گیاجس فرد میں بھی کورونا کا شبہ پایہ گیا اسکا ٹیسٹ کیا گیا کورونا وائرس پھیل نہیں رہا بلکہ بیرون ملک سے آنے والے افراد میں ہی پایا گیا ہے ناصرحسین شاہ نے کہا کہ پی ایس ایل دیکھنے کے لئے آنے والے ہر فرد کا اختیاری فیصلہ ہے وہ آئے یا نہیں تاہم پی ایس ایل کے لئے ایڈوائیزری جاری کی ہے جس کی ٹریول ہسٹری ہے وہ میچ دیکھنے نہ آئے کوئی آیا توقانونی کارروائی کی جائے گی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسکولوں کی چھٹیوں کے حوالے سے فیصلہ اجلاس میں کیا جائے گا بچوں کے امتحانات کے پیش نظرتعلیمی ادارے کھولنے کی تجویزآئی حتمی فیصلہ بعد میں ہوگاتاہم اب تک چھٹیاں نہ بڑھانے کے فیصلے پرقائم ہیں وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ مہنگے ماسک فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاو ن کیاگیا ہے کراچی ہرکسی کوماسک استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے تاہم یہ خوش آئند ہے کہ ماسک فراہم کرنے کے لئے خدمات کئی لوگوں نے پیش کی ہیں عام صابن سینیٹائزر سے زیادہ بہتر ہے ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیراعلی سندھ صحتمند ہیں وہ آئیسولیشن میں نہیں ہیںشیخ رشید گندا انڈہ ہے اوربونااورغلیظ بندہ ہے شہید بھٹو کے خلاف گٹرکے لوگ بات کریں یہ مناسب نہیں کیونکہ شہید بھٹو عظیم لیڈرتھے انہوں نے کہا کہ دیگرممالک میں اس وائرس سے نمٹنے کے لئے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں لیکن یہاںوزیراعظم نے ایک بھی اجلاس نہیں بلایاصرف ٹویٹرپر کام کیا ہے انہوں نے بتایا کہ آٹھ ہزارلوگ باہرسے آئے اورچیف منسٹر نے فوری ایکشن لیاباہر سے آنے والوں کے صرف سندھ میں ٹیسٹ کئے گئے اسلئے سندھ میں زیادہ کیسز ظاہر ہوئے باقی صوبوں نے کچھ نہیں کیا،سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سند میںناجائزاورغیرقانونی تعمیرہونے والی عمارتوں کوروکنے کے لئے ایس بی سی اے کی عدالتیں قائم کی جارہی ہیںایس بی سی اے کادائرہ کارپورے سندھ تک ہے ناجائز عمارتوں میں ملوث 28افسران کو معطل کیا گیا اوریہ پہلی مرتبہ ہورہاہے بہت جلدان کوگرفتاربھی کرلیں گے ۔

علاوہ ازیں وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے عوامی افادیت کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ خصوصا کراچی شہر کے مسائل کے حوالے سے جو منصوبہ بندی ابتدائی سالوں میں کی گئی تھی وہ جدید دو ر کے تقا ضو ں اور میکا نزم کے معیا ر پر پو ر ی نہیں اتر تی ۔ عمارتیں خستہ حال اور پرانی ہونے کی وجہ سے گر رہی ہیں اورقیمتی جانوں کا نقصان بھی ہورہا ہے اعلی عدلیہ سپریم کورٹ بھی کراچی کی غیر قانونی تعمیرات اور یہاں کے آمدو ر فت کے نظا م کو بہتر بنا نے کے لئے ٹرین چلانے پر زور دے رہی ہے میں سمجھتا ہوں کہ ہمارا شہر کراچی بھی دنیا کے دیگر بین الاقوامی شہروں جیسی سہولیات کا حامل ہونا چاہے۔

ٹرین کے چلنے سے سڑکوں پر دبا کم ہوگا اور لوگ بھی سستی اور اچھی ٹرانسپورٹ سے فائدہ اٹھا سکیں گے دوسری طرف ماحول کی آلودگی میں بھی کمی آئے گی، انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ پر جنگلات میں اضافہ کے لئے صوبوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اس پر توجہ دینے ہوگی کہ جنگلات کو ختم نہ کیا جائے اور رہائشی اسکیموں کو وہ جگہ الاٹ کی جائے جو جنگلات کے لئے خطرہ کا باعث نہ ہو۔