کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر تعلیمی ادارے بند کرنا اور پی ایس ایل کے میچز معطل کر دینا آسان فیصلے ہیں، وزیر تعلیم سندھ

تعلیمی ادارے 16 مارچ سے کھولنے کا فیصلہ برقرار رہا تو محکمہ صحت حکومت سندھ کی طرف سے جاری کردہ ہیلتھ ایڈوائزری پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا

جمعرات 12 مارچ 2020 23:47

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2020ء) صوبائی وزیر تعلیم و محنت سعید غنی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر تعلیمی ادارے بند کرنا اور پی ایس ایل کے میچز معطل کر دینا آسان فیصلے ہیں، سندھ میں تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ آج ٹاسک فورس کے اجلاس میں کیا جائے گا، تعلیمی ادارے 16 مارچ سے کھولنے کا فیصلہ برقرار رہا تو محکمہ صحت حکومت سندھ کی طرف سے جاری کردہ ہیلتھ ایڈوائزری پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا، سندھ میں اس وقت تک کورونا کے 14 کیس مثبت آئے ہیں۔

وہ حیدرآباد ، میرپور خاص اور شہید بینظیرآباد ڈویژنوں کے محکمہ تعلیم کے افسران کے ساتھ کورونا وائرس سے متعلق محکمہ صحت سندھ کی ہیلتھ ایڈوائزری پر عملدرآمد اور اسکولوں کو کھولنے سے متعلق شہباز ہال حیدرآباد میں منعقدہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

ایک سوال پر صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ کورونا وائزس سے بچاؤ کے لیے حکومت سندھ کی طرف سے کیے جانے والے اقدامات دیگر صوبوں سے کافی بہتر ہیں تاہم یہ وقت اختلافات کا نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ اس وقت کورونا وائرس کے حوالے سے صوبے میں صورتحال کنٹرول میں ہے ماہرین کے مطابق تعلیمی ادارے کھولے جاسکتے ہیں تاہم ہیلتھ ایڈوائزری پر عملدرآمد ضروری ہے، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے سب سے آسان فیصلہ ہے کہ اسکول بند کر دیئے جائیں، پی ایس ایل کے میچز معطل کر دیئے جائیں اور مارکیٹیں بند کر دی جائیں، تاہم ہمارے یہاں اٹلی، ایران اور دیگر زیادہ متاثرہ ممالک جیسی صورتحال ابھی نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ ہم لاک ڈاؤن نہیں کرنا چاہتے کیونکہ سندھ میں اس وقت تک 14 کیس مثبت آئے ہیں جن میں سے ایک مریض مکمل صحت یاب ہو چکا ہے اور دوسرا بھی عنقریب صحت یاب ہو جائے گا، بقیہ 12 مریضوں کی حالت بھی خطرے سے باہر ہے، وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت ٹاسک فورس کے اجلاس میں کورونا وائرس کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق سوال پر صوبائی وزیر نے کہا کہ لوگوں کو اپنے اور دوسروں کے مفاد میں حکومت سندھ کی طرف سے کیے گئے اقدامات پر عملدرآمد کرنا چاہیے کیونکہ یہ ہم سب کی قومی ذمہ داری ہے کہ ہم کورونا وائرس کا مل کر مقابلہ کریں ۔

قبل ازیں صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے شہباز ہال حیدرآباد میں حیدرآباد، میرپور خاص اور شہید بینظیرآباد ڈویژنوں کے محکمہ تعلیم کے افسران کے ساتھ کورونا وائرس سے متعلق محکمہ صحت سندھ کی ہیلتھ ایڈوائزری پر عملدرآمد اور اسکولوں کو کھولنے سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کی، صوبائی وزیر نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ 16 مارچ سے تعلیمی ادارے کھل جانے کے بعد وہ محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ ہیلتھ ایڈوائزری پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں، انہوں نے کہا کہ 16 مارچ سے مختلف جماعتوں کے امتحانات بھی شروع ہورہے ہیں اس سلسلے میں امتحانی مراکز پر بھی ہیلتھ ایڈوائزری پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا، انہوں نے کہ ہیلتھ ایڈوائزری سے متعلق ایف ایم ریڈیو اور دیگر میڈیا کے ذریعے زیادہ سے زیادہ عوام میں آگاہی پیدا کی جائے تاکہ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے، کمشنر حیدرآباد محمد عباس بلوچ نے صوبائی وزیر کو یقین دلایا کہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، اجلاس میں سیکریٹری اسکولز خالد حیدر شاہ اور سیکریٹری کالجز رفیق برڑو سمیت دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔