کم سے کم ہاتھ ملاکر،ہاتھوں کو دھوکراوررش سے دوررہ کر کروناسے محفوظ رہاجاسکتاہے،ڈاکٹرعطاء الرحمن

جمعہ 13 مارچ 2020 18:09

ملتان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2020ء) ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان کے شعبہ ڈائریکٹوریٹ آف سٹوڈنٹس آفیئر کے زیر اہتمام کرونا وائرس"کے حوالے سے ایک روزہ آگاہی سیمینارکا انعقاد کیا گیا،جس کے مہمان خصوصی وائس چانسلر جامعہ پروفیسر ڈاکٹر آصف علی اور گیسٹ سپیکر ڈائریکٹر اپیڈیمک کنٹرول پروگرام جنوبی پنجاب ڈاکٹر عطاالرحمن تھے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عطاالرحمن نے کہاکہ کرونا وائرس بڑی تیزی سے پوری دنیا کواپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔ یہ وائرس127ممالک میں پھیل چکا ہے اور اس سے بچنے کیلئے وکسینیشن تیار کرنے کا عمل جاری ہے ۔ ملتان میں ابھی تک کرونا وائرس کے شبہ میں 20مریض نشتر ہسپتال میں منتقل کئے گئے تاہم سب کا رزلٹ نیگٹو تھا ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ غیر ممالک سے آنے والوں مسافروں کی بڑی احتیاط سے سکریننگ کی جاری ہیں اور پوری کوشش کی جارہی ہے کہ اس خطہ میں کوئی بھی کروناوائرس سے مبتلاشخص بغیر علاج کے داخل نہ ہو سکے ۔

انہوں نے بتایا کہ ابھی تک ملتان ائیر پورٹ پر 54ہزار سے زائدافراد 70غیر ممالک افراد جو ملتان داخل ہوئے ان کی سکریننگ کی گئی ہے جس میں 3افراد کو کرونا وائرس کی بیماری کے بنا پر جو کہ سعودیہ عریبہ سے آ رہے تھے ان کو نشتر ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا تھا ۔ انہوںنے بتایا کہ اس وقت پوری دنیا میں سب سے زیادہ کرونا وائرس چائنہ ، اٹلی ، سعودیہ عریبہ اور ایران میں ہے ۔

انہوںنے کہاکہ کرونا وائرس سے بچنے کیلئے لوگوں سے ہاتھ کم سے کم ملائیں اور ہاتھوں کو بار بار صابن سے دھوتھے رہیں ۔ اس وائرس سے احتیاطی تدابیر اختیار کر بچا جا سکتا ہے جس میں ہاتھوں کو بیس سیکنڈ سے زیادہ دھونا، پانی زیادہ سے زیادہ پینااور، ہاتھوں کو دھوئے بغیر ناک اور منہ پر نہ لگائیں، مریضوں سے زیادہ میل جول سے گریز کریں ۔ کھانستے اور چھینکتے ہوئے منہ کو ڈھانپ لیں، بیماری کی صورت میں قوت مدافعت کو بڑھانے پر توجہ دینی چاہیے، اگر کسی مریض میں کرونا وائرس کی علامات پائے جانے کا شک ہو تو فوری طور پر ماسک پہناکر قریبی ہسپتال رجوع کرنا چا ہیے۔

سفر کرتے وقت بھیڑ میں ماسک کا استعمال ضرور کریں اور ماسک کو بار بار ہاتھ نہ لگائیں ۔ ہمیں اللہ سے دعا مانگنی چاہیے کہ وہ ہمیں ، ہمارے خاندان اور اس معاشرے کو اس خطرناک وباء سے بچا رکھے۔ وائس چانسلر جامعہ پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے آگاہی سیمینار سے خطاب کر تے ہوئے کہاکہ اسلام نے کئی صدیوں پہلے ہی بتا دیا کہ صفائی نصف ایمان ہے ہم خود کو اورارد گرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھ کر بیماریوں اور کرونا وائرس جیسی خطرناک وباء سے بچ سکتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ اگر احتیاط اختیار کر لی جائے تو عین ممکن ہے کہ اپ کو کوئی بھی بیماری یا وائرس جیسی وبا نہ ہو۔ ہمیں اپنے ارد گرد کے ماحول ،خاندان اور بچوں پر نظر رکھنی ہو گی کہ ان کو کھانسی ،گلہ خراب ،بخار یا نزلہ وغیرہ ہو تو فوراً قریبی ہسپتال سے رجوع کریں ۔ انہوںنے مزید کہاکہ کرونا وائرس سے متلعق آگاہی سیمینار ہر تعلیمی اداروں میں منعقد کئے جائیں تاکہ طلبہ و طالبات کو زیادہ سے زیادہ آگاہی فراہم حاصل ہو سکے۔

پرنسپل آفیسر ڈائریکٹوریٹ آف سٹوڈنٹس آفیئر ڈاکٹر محمد اشفاق نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کرونا وائرس کسی بھی کروناوائرس میں مبتلا مریض کے ہاتھ ملانے یا چھینکے سے پاس بیٹھے شخص پر اثر انداز ہوتا ہے لہذا کسی سے ہاتھ ملانے سے گریز کریں اور مریض سے دور رہیں ۔ یہ وائرس سب سے پہلے سانس کی نالیوں سے اندر داخل ہوتا ہے اور ان نالیوں کومتاثرکرتا ہے جس کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ اگر کسی کو نزلہ ، بخار ، زکام یا کھانسی ہو تو ہسپتال جا کر پی سی آر ضرور کروائے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگر کرونا وائرس ایک دفعہ جسم میں داخل ہو جائے اور اس کا علاج کر لیا جائے تو کرونا وائرس اس جسم پر دوبارہ اثر نہیں کرسکتا ۔آگاہی سیمینار کے اختتام پر طلبہ کی جانب سے کئے جانے والے سوالات کے جوابات بھی دئے گئے ۔