مقبوضہ کشمیر ، مختلف تنظیموں کے رہنمائوں کا ہندوئوںکے فسطائی حملوںکا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار

ہفتہ 14 مارچ 2020 23:40

جموں۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2020ء) مقبوضہ کشمیر میں کشمیر کو تصفیہ طلب تنازعہ سمجھنے والی مختلف تنظیموں کے سینئر رہنمائوں نے ’’ جموں وکشمیر میں آگے کا راستہ اور بی جے پی ، آر ایس ایس کا پیدا کردہ حالیہ نفرت انگیز ماحول ‘‘ کے عنوان سے جموں میں ایک مباحثے کا انعقاد کیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مباحثے میں آئی ڈی پی، سکھ انٹی لیکچولز سرکل، جموںوکشمیر پیپلز موومنٹ ، جموںوکشمیر فورم فار پیس اینڈ ٹیری ٹوریل انٹی گریٹی آف جموںوکشمیر اورجموںوکشمیر مشن فار لوک آدہیکارکے رہنمائوں آئی دی کھجوریہ ، نریندر سنگھ خالصہ ، میر شاہد سلیم ، یاسمین راجہ، ڈاکٹر اے سی بھگت، نریندر کھجوریہ اور دیگر نے حصہ لیا۔

اس موقع پر تمام رہنمائوں نے یک آواز ہو کر جموں وکشمیر کو ایک حل طلب تنازعہ قرار دیتے ہوئے اقلیتوں اور دلتوں پر فسطائی اور جابرانہ ہندو ئوں کے حملوں کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور اسے نئی دلی کے زیر انتظام دو علاقوں جموں وکشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کے بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام کی شدید مذمت کی۔

رہنمائوں نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیری رہنمائوں ، نوجوانوں ، تاجروں ، خواتین ، وکلاء ، دانشوروں اور دیگر لوگوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاری کی بھی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیر یوں کو فسطائی بھارتی حکومت کی جارحانہ کارروائیوں سے بچانے اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے کردا ر ادا کرے۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے اور بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند تمام حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ نہوں نے نئی دلی میں مسلمانوں کے حالیہ قتل عام اور انکی املاک کو نذر آتش کرنے کی بھی مذمت کی۔