وزیراعظم نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی تجویز مسترد کر دی

خوف نہ پھیلایا جائے، کرونا وائرس کے تیزی سے پھیلتے کیسز نے عوام کو خوف میں مبتلا کر دیا، عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کی کوششوں کو سراہا ہے، حکومت حالات کنٹرول میں رکھنے کیلئے تمام اقدامات کر رہی ہے: عمران خان

muhammad ali محمد علی ہفتہ 14 مارچ 2020 21:45

وزیراعظم نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی تجویز مسترد کر دی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 مارچ 2020ء) وزیراعظم نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی تجویز مسترد کر دی، عمران خان کا کہنا ہے کہ خوف نہ پھیلایا جائے، کرونا وائرس کے تیزی سے پھیلتے کیسز نے عوام کو خوف میں مبتلا کر دیا، عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کی کوششوں کو سراہا ہے، حکومت حالات کنٹرول میں رکھنے کیلئے تمام اقدامات کر رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی تجویز دی گئی تھی جو انہوں نے مسترد کر دی ہے۔ وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ لوگوں میں خوف پھیلانے کی کوششیں نہ کی جائیں، حکومت صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، جبکہ عالمی ادارہ صحت بھی حکومت کی کوششوں کا اعتراف کر چکا ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹر پر خصوصی پیغام بھی جاری کیا ہے۔

(جاری ہے)



وزیراعظم کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کورونا وائرس کے خطرات سے چوکنا ہے۔ پاکستانی عوام کی حفاظت اور صحت کے لیے کافی اقدامات اٹھائے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے بھی ہماری کوششوں کو دنیا میں قابل ستائش قرار دیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے تمام تر حکومتی اقدامات کی میں ذاتی طور پر خود نگرانی کر رہا ہوں اور جلد ہی قوم سے خطاب کروں گا۔

جس میں قوم کو موجودہ تمام تر صورتحال سے آگاہ کروں گا۔ میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں بلکہ احتیاط کی ضرورت ہے۔ عوام حکومت کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر عمل کریں۔ دوسری جانب ملک میں مقامی طور پر کرونا وائرس کا شکار ہونے والے دوسرے مریض کی تصدیق، سندھ میں دوسرے مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، سندھ میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 17ہوگئی، متاثرہ مریض نے کسی ملک کا سفر نہیں کیا ۔

ترجمان سندھ حکومت کے مطابق وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کو کورونا میں تصدیق ہونے والے نئے کیس سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے۔ آج سندھ میں کورونا کے دوسرے مریض میں تصدیق ہوئی ہے۔ جس سے سندھ میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 17ہوگئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ رپورٹ ہونے والا کیس مقامی طور پر ہی کرونا وائرس سے متاثر ہوا ہے۔ 20 سالہ نوجوان نے کسی ملک کا دورہ نہیں کیا۔

متاثرہ مریض کے والد حال ہی میں سعودی عرب سے واپس آئے تھے، اور قوی امکان ہے کہ نوجوان میں وائرس کی منتقلی اس کے والد کے ذریعے ہوئی۔ یہ پاکستان میں مقامی طور پر کرونا وائرس منتقلی کا دوسرا کیس ہے۔ محکمہ صحت سندھ کے حکام کی جانب سے متاثرہ مریض کے اہل خانہ کے ٹیسٹ بھی کیے جا رہے ہیں۔ جبکہ یہاں یہ واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 30 ہو چکی ہے۔

دریں اثناں پنجاب حکومت نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے بڑا فیصلہ کرلیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے تمام قیدیوں کی 2 ماہ کی سزا معاف کردی، دو ماہ کی معافی سے سینکڑوں قیدیوں کی رہائی ممکن ہوسکے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت کورونا وائرس کے تدارک کیلئے اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے جیلوں میں قید تمام قیدیوں کی 2 ماہ کی سزا معاف کردی ہے۔

دو ماہ کی معافی سے سینکڑوں قیدیوں کی رہائی ممکن ہوسکے گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ہر وہ کام کررہے ہیں جس سے کورونا وائرس سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔ دوسری جانب محکمہ صحت سندھ نے کرونا وائرس سے بچاو کیلئے جیل میں رہنے والے قیدیوں کیلئے ایڈوائزی جاری کر دی۔ محکمہ صحت سندھ نے قید خانوں میں خصوصی ہیلتھ ڈیسک قائم کرنے کی ہدایت کر دی۔

محکمہ صحت سندھ کیحکام کے مطابق چالیس سال سے اوپر اور کم قوت مدافعت والے قیدیوں کو جیل میں الگ رکھا جائے، جیل میں تمام افراد ایک میٹر کا فاصلہ رکھیں گے، تمام قیدیوں کو صابن اور سینیٹائزر کی سہولیات فراہم کی جائیں، قیدیوں کو کھانسنے اور چھینکنے پر منہ ڈھانپنے کی ہدایت کی جائے، قیدخانوں میں تمباکو نوشی پر پابندی عائد کی جائے، قیدیوں سے تفتیش کرنے والے پولیس اہلکار احتیاطی تدابیر اپنائیں گے۔

مزید برآں وفاقی حکومت کی جانب سے جہاں جان لیوا کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے زبردست پیشگی اقدامات کیے جارہے ہیں، وہاں صوبائی حکومتیں ابھی کچھ معاملات میں غفلت کا مظاہرہ کررہی ہیں۔بتایا گیا ہے کہ بلوچستان حکومت نے کوئٹہ شیخ زید ہسپتال کے آئیسولیشن وارڈ میں جو کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے سامان فراہم کیا گیا وہ زائد المعیاد نکلا، اس سامان میں ماسک ، سرجیکل کٹس،اور دوسراسامان ایکسپائر نکلا، یہی نہیں بلکہ حکومتی لوگوں کی جانب سے ایکسپائری ڈیٹ کو چھپانے کیلئے ٹمپرنگ بھی کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس انتہائی سنگین نوعیت کا معاملہ ہے لیکن حکومت بلوچستان کی جانب سے انتہائی غیرذمے داری کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔کوئٹہ شیخ زید ہسپتال کے آئیسولیشن وارڈ میں ڈاکٹرز اور طبی عملے کو جوسامانا فراہم کیا گیا، یہ سارا سامان 2011ء میں ایکسپائر ہوچکا تھا۔