تمام امتحانات یکم جون تک ملتوی، 5 اپریل کے بعد سکول کھولنے کا فیصلہ27 مارچ کو بین الصوبائی وزرا کانفرنس میں کیا جائے گا،

آن لائن لکیچرکا انتظام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، حکومت طلباء کے تحفظ کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی پریس کانفرنس

بدھ 18 مارچ 2020 14:33

تمام امتحانات یکم جون تک ملتوی، 5 اپریل کے بعد سکول کھولنے کا فیصلہ27 ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مارچ2020ء) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ پاکستان میں کیمبرج سسٹم سمیت تمام بورڈز کے امتحانات ملتوی کر دیئے گئے ہیں، حالات بہتر ہونے کی صورت میں بورڈز کے امتحانات یکم جون کے بعد ہوں گے، کورونا وائرس سے متعلق جائزہ لیتے رہیں گے، طلباء کے تحفظ کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں، وزیر اعظم عمران خان کو ان تمام فیصلوں اور صورتحال سے آگاہ کیا،27 مارچ کو بین الصوبائی وزرا کانفرنس طلب کی گئی ہے جس میں 5 اپریل کے بعد سکول کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا، فیڈرل بورڈ میںایک مرکز میں پییپر مارکنگ کرنے والوں کی تعداد 40 سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت نے تمام تعلیمی اداروں کو 5 اپریل تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر مکمل عملدرآمد ہو رہا ہے۔ آئندہ کے لائحہ عمل کے لئے صوبائی وزرا تعلیم سے رابطے میں ہیں، 27 مارچ کو آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کریںگے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں یکم جون تک تمام امتحانات ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔

کیمبرج سسٹم سمیت تمام بورڈز کے امتحانات ملتوی کر دیئے گئے ہیں ۔ اگر حالات بہتر ہوں گے تو بورڈز کے امتحانات یکم جون کے بعد ہوں گے۔ کیمبرج امتحانات کا فیصلہ کیمبرج نے کرنا ہے کیونکہ باقی جگہوں پر بھی امتحانات نہیں ہوں گے۔ گزشتہ انٹر پراونشل میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ یونیورسٹی میں داخلوں کے شیڈول کو بھی ایک ماہ کے لئے ملتوی کردیا گیا ہے۔

یہ اقدامات اس لئے کئے جا رہے ہیں تاکہ بچے اس کے مطابق اپنی تیاری کر سکیں۔ ہم نے یونیورسٹیوں کو بھی ہاسٹل خالی کرانے کی ہدایت کی لیکن صرف غیر ملکی طلباء ہی ہاسٹل میں رہ سکتے ہیں۔ فیکلٹی کا سکولوں اور یونیورسٹیوں میں آنا ضروری نہیں لیکن اگر انتظامیہ انہیں بلائے تو پھر وہ آ سکتے ہیں۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ گھروں میں پڑھائی کا کوئی ایسا طریقہ کار اپنایا جائے کہ بچے آن لائن لیکچر لے سکیں، اس حوالے سے پی ٹی وی سے بات چیت ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے ساری دنیا ایک بہت بڑے چیلنج سے گزر رہی ہے، بنی نوع انسان کو تاریخ میں اتنا بڑے چیلنج کا سامنا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کا شعبہ ہم سب کے لیے بہت ضروری ہے۔ ہمارے وزیراعظم عمران خان کو ایک ہی تشویش ہے کہ ہم بچوں کی خفاظت کیسے کریں گے۔ یہ بیماری ملنے جلنے سے زیادہ پھیل رہی ہے ، اجتماع سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ 27 مارچ کو بین الصوبائی وزرا کانفرنس طلب کی گئی ہے جس میں 5 اپریل کے بعد سکول کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امتحانات کا معاملہ سکول بندش سے الگ رکھا ہے،سکولوں کی بندش کا فیصلہ حالات کا جائزہ لے کر کیا جاتا رہے گا۔ یکم جون کے بعد جو شیڈول امتحانات کا سلسلہ جاری رہ سکے گا، اگر حالات ٹھیک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ اور پروفیسر کا اداروں میں آنا ضروری نہیں، اگر اداروں کو ضرورت پڑی تو بلایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پانچ اپریل سے آگے جانے کی صورت میں وزارت تعلیم مختلف تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔ شفقت محمود نے کہا کہ لوک ورثہ، پی این سی اے میں تمام کلچرل پروگرام منسوخ کر دئیے گئے ہیں۔ ایچ ای سی نے ٹیکنالوجی سپورٹ کمیٹی، کانٹینٹ کمیٹی سمیت مختلف کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ وفاقی تعلیمی بورڈ میں امتحانی پیپرز کی مارکنگ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے انہیں صورتحال کا علم نہیں کہ ایک ہی جگہ بیٹھ کے پیپر کی مارکنگ کی جارہی ہے تاہم اگر ایک ہی وقت میں مارکنگ کرنے والوں کی تعداد 40 سے کم ہے تو پھر ٹھیک ہے لیکن اس سے زیادہ تعداد میں اگر مارکنگ ہو گی تو پھر اس سے وائرس کا پھیلنے کا خدشہ بھی ہو سکتا ہے تاہم چونکہ سسٹم کو بھی چلانا ہوتا ہے اس لئے کوشش کی جانی چاہیے کہ ایک ہی وقت میں مارکنگ کرنے والوں کی تعداد زیادہ نہ ہو اور اگر زیادہ لوگ ہوں تو پھر چھوٹے چھوٹے پینلز بنا کر فریضہ انجام دینا چاہیے۔