انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی ہماری زندگیاں خطرے میں ڈال رہی ہے، اتھیلیٹس انٹر نیشنل اولمپکس ایسوسی ایشن پر برہم
انسانیت کو درپیش موجودہ بحران کی صورتحال میں اولمپکس کی گورننگ باڈی کا فیصلہ غیر ذمہ دارانہ ہے، ایتھلیٹس کی گفتگو
جمعرات 19 مارچ 2020 14:09
(جاری ہے)
تاہم اس خطرناک صورتحال میں بھی اولمپکس کے انعقاد کے حوالے سے کوئی اعلان نہ کیے جانے کے سبب ایتھلیٹس اپنی جان خطرے میں ڈال کر ٹریننگ کرنے پر مجبور ہیں۔
یونان کی اولمپک چمپئن قطرینا اسٹفنیدی نے کہا کہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی ہماری زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے کیونکہ اس صورتحال میں ہمارے لیے ٹریننگ ناممکن ہو گئی ہے اس کے جواب میں انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ ایک غیر معمولی صورتحال ہے جس کے لیے غیر معمولی حل کی ضرورت ہے، انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کھیل کی شفافیت اور ایتھلیٹس کی صحت کو یقینی بناتے ہوئے ایک ایسا حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ جس سے ایتھلیٹس پر کم سے کم منفی اثرات مرتب ہوں۔انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں کوئی بھی حل آئیڈیل نہیں۔2016 کے ریو اولمپکس میں سونے کا تمغہ جیتنے والی ایتھلیٹ قطرینا اسٹفنیدی نے کہا کہ انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی ہماری، ہمارے اہلخانہ اور عوام کی صحت کو خطرے میں ڈالنا چاہتی ہے، آپ آئندہ چار ماہ میں نہیں بلکہ اس وقت ہماری زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔27 سالہ ورلڈ چمپئن جانسن تھامسن نے کہا کہ وہ فرانس میں لاک ڈاؤن کے سبب اب وہاں سے واپس لوٹ رہی ہیں تاکہ برطانیہ میں ٹریننگ کر سکیں۔دنیا بھر میں سنگین حالات کے پیش نظر جہاں تمام کھیلوں کے مقابلے منسوخ کر دئیے گئے ہیں وہیں اولمپکس منتظمین اب بھی عالمی کھیلوں کے انعقاد کے لیے پرامید ہیں۔ جانسن تھامسن نے کہا کہ انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کی ہدایات انتہائی پریشان کن ہیں کیونکہ وہ ایتھلیٹس کی ٹریننگ کے لیے حوصلہ افزائی کر رہی ہے لیکن حکومت نے جِم، عوامی مقامات اور ٹریننگ کی جگہوں کو بند کر کے ہمیں گھر میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں خود کو دباؤ میں محسوس کر رہی ہوں کیونکہ مجھے اپنے روز مرہ کے معمولات برقرار رکھتے ہوئے ٹریننگ کرنی پڑ رہی ہے جو اس وقت ناممکن ہے۔ادھر انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کی رکن ہیلی ویکن ہیسر نے بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انسانیت کو درپیش موجودہ بحران کی صورتحال میں اولمپکس کی گورننگ باڈی کا فیصلہ غیر ذمہ دارانہ ہے۔ انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ ایتھلیٹس اپنی پوری قوت کے ساتھ اولمپکس کی تیاری جاری رکھیں گے۔2019 کی ورلڈ چمپئن شپ کی 5 ہزار میٹر کی دوڑ میں برطانیہ کی نمائندگی کرنے والی ایتھلیٹ جیسیکا جڈ نے کہا کہ ہم کس طرح سے اپنی تیاریاں جاری رکھ سکتے ہیں، کوئی ہمیں بتائے گا کہ حالات کب تک معمول پر آئیں گے۔اولمپکس میں تقریباً 11 ہزار ایتھلیٹس کی شرکت متوقع ہے اور 25 اگست سے شروع ہونے والے پیرالمپکس میں 4 ہزار 400 ایتھلیٹس کی شرکت کا امکان ہے۔یاد رہے کہ 1896 میں شروع ہونے والے جدید اولمپکس کو صرف جنگ کے دنوں میں منسوخ کیا گیا اور چند مواقع پر مختلف ملکوں کے بائیکاٹ کے باوجود اولمپکس منعقد ہوئے۔اس سے قبل آخری مرتبہ جنگ عظیم دوم کے باعث 1940 میں اولمپکس منسوخ کیے گئے تھے اور اس وقت بھی اولمپکس کا انعقاد ٹوکیو میں ہی ہونا تھا۔خیال رہے کہ جاپان اب تک اولمپکس کے انعقاد کے سلسلے میں کم از کم 12.6 ارب ڈالر خرچ کر چکا ہے لیکن سرکاری آڈٹ رپورٹ کا کہنا تھا کہ اولمپکس کی تیاری پر اس سے بھی دگنی رقم خرچ کی گئی ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید کھیلوں کی خبریں
-
نووواک جوکووچ میڈرڈ اوپن ٹینس ٹورنامنٹ میں حصہ نہیں لیں گے
-
بھارتی کھلاڑی رانا سنگھ نے پاکستان کیخلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے ، مجھے گالیاں اور دھکے دیئے اس لئے تھپڑ مارا ، پاکستانی فائٹر شاہ زیب رند
-
یو اے ای کے نوجوان بیڈمنٹن کھلاڑیوں نے بین الاقوامی ٹورنامنٹ جیت کرتاریخ رقم کر دی
-
آسٹریلین جونیئر اوپن اسکواش چیمپئن شپ میںمیڈلز جیتنے والے کھلاڑیوں کا پشاور پہنچنے پر تپاک اسقبال
-
پاکستان اورنیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان چوتھا ٹی ٹونٹی میچ 25 اپریل کو کھیلا جائے گا
-
پاکستان ماسٹر ٹین پن باؤلنگ چیمپئن شپ 27 اپریل سے راولپنڈی میں شروع ہوگی
-
لاہور کی بارش نے پاکستانی کرکٹرز کیلئے چائے کا موڈ بنادیا
-
ویرات کوہلی کا آؤٹ ہونے پر غصے کا اظہار: زمین اور کوڑے دان کو بلاّ دے مارا، ویڈیو وائرل
-
راشد لطیف، عثمان خان کے یو اے ای چھوڑنے کے فیصلے سے ناخوش
-
ریٹائرڈ کھلاڑی اب بھی ہماری موجودہ ٹیم کے پلئیرز سے بہت بہتر ہیں، سلمان بٹ کا طنز
-
ویسٹ انڈین آل راؤنڈرسنیل نارائن نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں واپسی کو مسترد کر دیا
-
چترال فٹ بال لیگ سیزن فور آئندہ ماہ مئی میں کھیلی جائے گی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.