سندھ ہائیکورٹ نے کرونا وائرس ٹیسٹ کلئیرنس سرٹفکیٹ پر ملک میں داخلے سے متعلق نوٹیفکیشن پرسول ایوی ایشن، وزارت داخلہ اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے

جمعہ 20 مارچ 2020 18:11

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2020ء) سندھ ہائیکورٹ نے سول ایوی ایشن کی جانب سے کرونا وائرس ٹیسٹ کلئیرنس سرٹفکیٹ پر ملک میں داخلے سے متعلق نوٹیفکیشن پرسول ایوی ایشن، وزارت داخلہ اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے۔جمعہ کوسندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو سول ایوی ایشن کی جانب سے کرونا وائرس ٹیسٹ کلئیرنس سرٹفیکٹ پر ملک میں داخلے سے متعلق نوٹفیکشن کیخلاف سماعت ہوئی۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایاکہ 21 مارچ کو رات 4 بجے کیلیفورنیا سے عمار حارث وائیہ ترکش ایئرلائن سے واپس آرہا ہے۔ عمار حارث نے امریکہ کی مختلف ریاستوں میں کرونا وائرس سرٹفیکٹ کے لیے رابطہ کیا۔ امریکہ والوں نے کہہ دیا ہے کہ کرونا وائرس نہیں ہے تو سرٹفیکٹ کس بات کا دیں۔

(جاری ہے)

جسٹس محمد علی مظہر نے ریماکس دیئے دنیا بھر میں پاکستانی موجود ہیں کرونا جیسے ایشو کی وجہ سے شہری پریشان ہیں۔

سول ایوی ایشن کے نوٹفیکشن کے بعد ایسے مسائل عدالتوں میں آنا شروع ہوجائیں گے۔ کل کو سوسوا سو لوگ ائیر پورٹ آجائیں ان میں ایک آدھا کرونا والا ہوا تو مسئلہ ہوجائے گا۔ اگر ائیرپورٹ پر ٹیمپریچر چیک کرنے کے علاوہ آئیسولیشن سینٹر بنادئیے جائیں تو کیا بہتر نہیں ہوگا۔ بین الاقوامی فلائٹس سے آنے والے افراد کو ان آئیسولیشن سینٹر میں منتقل کردیا جائے۔ 3 ساڑھے 3 سو افراد پر مشتمل پورا جہاز آرہا ہے اللہ نہ کرے کسی کو کرونا وائرس ہوا تو مسئلہ ہوجائے گا۔ حکومت سے پوچھ لیتے ہیں وہ اس معاملے پر کیا اقدامات کررہی ہے۔ عدالت نے سول ایوی ایشن، وزارت داخلہ اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 مارچ کو جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔