انسداد دہشت گردی عدالت نے میڈیا ہاؤس حملہ کیس کی سماعت 18اپریل تک ملتوی کردی

ہفتہ 21 مارچ 2020 16:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2020ء) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقاریر اور میڈیا ہاؤس حملہ کیس میں گواہوں اور ملزمان کی حاضری یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 18اپریل تک ملتوی کردی ہے ۔ہفتہ کو انسداد دہشت گردی عدالت میں بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقاریر اور میڈیا ہاوس پر حملے ،جلاؤ گھیراؤ سے متعلق مقدمات کی سماعت ہوئی،،ایم کیو ایم رہنما عامر خان،فاروق ستار،قمر منصور و دیگر ملزمان پیش ہوئے،، ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کردی گئی،، خواجہ اظہار کے وکیل نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ میرے موکل کی طبعیت خراب ہے پیش نہیں ہوسکتا لہذا حاضری سے استثنیٰ دیا جائے جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہاں اور ملزمان کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 18 اپریل تک ملتوی کردی،،سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستارنے کہا کہ کرونا وائرس کے حوالے سے سندھ حکومت کے اقدامات قابل ستائش ہیں۔

(جاری ہے)

فاروق ستار نے کہا کہ کوروناد نیا کی تاریخ کا خطرناک وائرس ہے لہذا عوام خود کو رضا کارنہ طور اپنے آپ کو آئسولیشن میں رکھیں کیونکہ علاج سے احتیاط بہتر ہے۔انہوںنے کہا کہ یہ وبا پوری دنیا میں پھیل گئی ہے ۔چین نے لاک ڈاون کیا تو وائرس پر قابو پالیااور اسپین اور اٹلی نے سنجیدہ نہیں لیا تو وہاں اب وائرس بے قابو ہوگیا ہے۔یہاں اگر وفاقی حکومت کی معاشی پالیسی درست ہوتی تو مخیر حضرات اس موقع پر کھل کر کام کرتے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کے یومیہ اجرت والے مزدور فاقوں کا شکار ہورہے ہیں اس کا خیال کرنا چاہیے اور فارمیسی، اور کریانہ کی دکانیں مستقل کھلی رہنی چاہیے،پاکستان میں وینٹی لیٹرز کی کمی ہے حکومت تندہی سے وینٹی لیٹرز منگوانے پر توجہ دے ہماری تحریک کے کارکنان بھی کرونا کے خاتمے کے لیے یکسو ہیں۔